aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".hoyi"
بیخود بدایونی
1857 - 1912
شاعر
ماہر عبدالحی
محمد علی خان آف ہوتی
مصنف
حشمت حئی، پٹنہ
ناشر
زندگی کس طرح بسر ہوگیدل نہیں لگ رہا محبت میں
کوئی میرے دل سے پوچھے ترے تیر نیم کش کویہ خلش کہاں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا
شرط انصاف ہے اے صاحب الطاف عمیمبوئے گل پھیلتی کس طرح جو ہوتی نہ نسیم
سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکو تو چلوسبھی ہیں بھیڑ میں تم بھی نکل سکو تو چلو
عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیرؔوہاں بھی آ گئے آخر، جہاں رسائی نہ تھی
ہولی موسم بہار میں منایا جانے والا ایک مقدس مذہبی اور عوامی تہوار ہے۔ اس دن لوگ ایک دوسرے پر رنگ پھینک کر محظوظ ہوتے ہیں، گھروں کے آنگن کو رنگوں سے سجایا جاتا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب ہولی کے مختلف رنگوں سے مزین ہے ۔ جس میں ہندوستان کے عوامی سروکار اور اتحاد باہمی کی فضا ہموار ہے ۔ یہ انتخاب پڑھیے اور دوستوں کو شریک کیجیے۔
نظیر اکبرآبادی اپنے رنگ کے ایک انوکھے شاعر تھے . انکی شاعری میں ہندوستانی تہذیب کے تمام تمام رنگ دیکھنے کو ملتے ہیں- انکی شاعری مذہبی اور ثقافتی اتحاد کا بہترین نمونہ ہے- پیش ہیں ہولی پر نظیر کی مقبول نظمیں-
میر تقی میر کے ہم عصر ممتاز شاعر، جنہوں نے ہندوستانی ثقافت اور تہواروں پر نظمیں لکھیں ، ہولی ، دیوالی اور دیگر موضوعات پر نظموں کے لئے مشہور
होयाہویا
happened
हियाہیا
The heart;—mind, soul, life;—breast, chest b
'हया'حیاؔ
pen name
होइयोہوئیو
Will be; may be
اسلامی حکومت کس طرح قائم ہوتی ہے
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
صبح ہوتی ہے
کرشن چندر
ناول
مجموعہ فتاویٰ عبد الحئی اردو
خورشید عالم کاکوی
اگر میں نا ہوتی
ڈاکٹر اشرف جہاں
خواتین کی تحریریں
کچھ ایسی نظمیں ہوتی ہیں
ادیب سہیل
نظم
ہماری دعا کیوں قبول نہیں ہوتی
حکیم محمد سعید دہلوی
ایک معجزاتی مشین جو ایک ساری زندگی کے لئے کار کرد ہوتی ہے: اینزائم
ہارون یحیٰی
یہ خلش کہاں سے ہوتی۔۔۔
امریتا پریتم
یہ خلش کہاں سے ہوتی
شہاب کاظمی
مجموعہ
ہری سنہری خاک
غزل
حیات عبدالحئی
ابوالحسن علی ندوی
سوانح حیات
مختار اشعار
سید حسین بلگرامی
ہماری دعا قبول کیوں نہیں ہوتی
مولانا سعید احمد
ہولی اور چراغ
اطہر پرویز
بت بھی رکھے ہیں نمازیں بھی ادا ہوتی ہیںدل مرا دل نہیں اللہ کا گھر لگتا ہے
وہ پل کہ جس میں محبت جوان ہوتی ہےاس ایک پل کا تجھے انتظار ہے کہ نہیں
اب کی جو راہ محبت میں اٹھائی تکلیفسخت ہوتی ہمیں منزل کبھی ایسی تو نہ تھی
یاد کر کے اور بھی تکلیف ہوتی تھی عدیمؔبھول جانے کے سوا اب کوئی بھی چارا نہ تھا
محبت نا سمجھ ہوتی ہے سمجھانا ضروری ہےجو دل میں ہے اسے آنکھوں سے کہلانا ضروری ہے
کب ٹھہرے گا درد اے دل کب رات بسر ہوگیسنتے تھے وہ آئیں گے سنتے تھے سحر ہوگی
ترک الفت کی قسم بھی کوئی ہوتی ہے قسمتو کبھی یاد تو کر بھولنے والے مجھ کو
صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہےعمر یوں ہی تمام ہوتی ہے
کہاں آنسوؤں کی یہ سوغات ہوگینئے لوگ ہوں گے نئی بات ہوگی
تعلیم کا شور ایسا تہذیب کا غل اتنابرکت جو نہیں ہوتی نیت کی خرابی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books