aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aivaan-e-be-dar"
بی اے ڈار
مدیر
ہیں اسی ایوان بے در میں یقیناً رہنماآ کے کیوں دیوار تک نقش قدم گم ہو گئے
طلسم گنبد بے در کسی پہ وا نہ ہواشرر تو لپکا مگر شعلۂ صدا نہ ہوا
جی جلائے گا یہ آوارہ و بے در ہونادل دکھائیں گے یہ مہکے ہوئے گھر اب کے برس
ہر شخص یہاں گنبد بے در کی طرح ہےآواز پہ آواز دو سنتا نہیں کوئی
اپنی انا کے گنبد بے در میں بند ہےلیکن بزعم خود وہ فلک تک بلند ہے
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
عورت کو موضوع بنانے والی شاعری عورت کے حسن ، اس کی صنفی خصوصیات ، اس کے تئیں اختیار کئے جانے والے مرداساس سماج کے رویوں اور دیگر بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے ۔ عورت کی اس کتھا کے مختلف رنگوں کو ہمارے اس انتخاب میں دیکھئے ۔
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
ऐवान-ए-बे-दरایوان بے در
Palace,hall, gallery, portico without pillars
حصار بے درو دیوار
یاسمین حمید
مجموعہ
بے در و دیوار
سید احمد شمیم
تکملہ تذکرہ بے بہاء در تاریخ علماء
سید سلمان حیدر عابدی
تذکرہ
طوفان بے تمیزی
پنڈت رتن ناتھ در
اصلاحی و اخلاقی
الوان نعمت
منشی بلاقی داس
مرثیہ بعنوان علم
شان حیدر بیباک امروہوی
مرثیہ
درد بےزباں
کشمیری لال ذاکر
ناول
آواز شکست
حسن داد خاں
حیات بیدل اور دیگر مضامین
ڈاکٹر امانت
شہر بے فصیل
امان افسر ایولوی
شاعری
ایران و اہمیت آن در ترقی و تمدن بشر
عالمی تاریخ
تصانیف احمدیہ، حصہ-001
سر سید احمد خاں
اسلامیات
تصانیف احمدیہ حصہ اول، جلد-001
تاریخ ادبیات ایران بعہد مغولان
ایڈورڈ جی براؤن
تاریخ ادبیات ایران
تاریخ
ہر گنبد بے در میں بھی اک در ہے کہ تو ہےپھر مجھ میں کوئی اور نواگر ہے کہ تو ہے
دل زندہ و بے دار اگر ہو تو بتدریجبندے کو عطا کرتے ہیں چشم نگراں اور
اس کے لیے آنکھیں در بے خواب میں رکھ دوںپھر شب کو جلا کر انہیں محراب میں رکھ دوں
ورنہ بے معنی و بے کار گنے جائیں گےشکر ہم تیرے طرف دار گنے جائیں گے
کیسی آواز ہےکوئی کہتا ہے
مقید ذات کے اندر نہیں میںچراغ گنبد بے در نہیں میں
میں اب محصور کر ڈالوں گا خود کومثال خانۂ بے در رہوں گا
صدائے گنبد بے در کا اعتبار نہ کریہ بازگشت ہے اس کو بقا ہے کتنی دیر
صدائے گنبد بے در ہوں قید ہوں کب سےمیں اپنے آپ میں کوئی صدا سمو نہ سکا
دیوار جس کی سرحد صحرا سے جا ملےایسی سزائے خانۂ بے در مجھے نہ دو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books