aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "bahut-so.n"
مسئلہ کوئی بھی نہیں سمجھااور بہت سوں نے احتجاج کیا
ڈوبتے دیکھا ہے بہت سوں کوسو کناروں سے بچ کے چلتا ہوں
بہت سوں سے اچھا ہوں پھر بھی شعورؔدگر گوں نہیں میرے حالات کم
نہ کچھ فرق آیا جہاں کے چلن میںبہت سوں سنا تیری وحشت سنا میں
چودہ سو سال میں دعویٰ تو بہت سوں نے کیاکوئی پہنچا نہیں اک مرد عجب تک اب تک
बहुत-सोंبہت سوں
many
بھاگے تھے ہم بہت سو اسی کی سزا ہے یہہو کر اسیر دابتے ہیں راہزن کے پانو
سرد موسم تھا بہت سوز الم سے پہلےزیست دلچسپ کہاں تھی شب غم سے پہلے
سنا ہے کانوں کے کچے ہو تم بہت سو ہمتمہارے شہر میں سب سے بنا کے رکھتے ہیں
سر پہ عاشق کے نہ یہ روز سیہ لایا کروجی الجھتا ہے بہت مت بال سلجھایا کرو
The story of Heer and Ranjha is about six centuries old now. Ranjha was the son of a landlord and lived in Takht Hazara by the river Chenab. Heer was the daughter of another prosperous person from Jhang. Both were young and beautiful but they were destined to suffer immeasurably....
در و دیوار بھی گھر کے بہت مایوس تھے ہم سےسو ہم بھی رات اس جاگیر سے باہر نکل آئے
سوزؔ کو شوق کعبے جانے کاہے بہت پر زیادہ تر ہوتا
رنگ کی باریک لہریںارغوانی قرمزی تھوڑا بہت سونے کا جھلمل رنگ
میرؔ ہلکان ہو گیا تھا بہتسو طلب ہی میں پھر ہلاک ہوا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books