سرد موسم تھا بہت سوز الم سے پہلے
سرد موسم تھا بہت سوز الم سے پہلے
زیست دلچسپ کہاں تھی شب غم سے پہلے
آج جینے کا سمجھتے ہیں سہارا اس کو
ہم کہ واقف بھی نہ تھے شام الم سے پہلے
زندگی اتنی حسیں اور دل آویز نہ تھی
اے محبت ترے الطاف و کرم سے پہلے
چل پڑے لوگ تو پھر کوئی بھی کھٹکا نہ رہا
منزلیں سخت تھیں بس پہلے قدم سے پہلے
فکر آذر کو دعا دو کہ کیا حسن تلاش
پارۂ سنگ میں تخلیق صنم سے پہلے
اپنی کوتاہیٔ دامن کو بھی ارباب طلب
دیکھتے وسعت دامان کرم سے پہلے
سر پہ سایہ تھا بزرگوں کا تو سورج بھی عقیلؔ
اتنا برہم نہ رہا کرتا تھا ہم سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.