aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "batein"
مسعود برجین
مترجم
مولانا عبد الباطن
مصنف
میر قطب الدین باطن
1811 - 1882/3
باڈن پاؤل
مجھے نام نہاد کمیونسٹوں سے بڑی چڑ ہے۔ وہ لوگ مجھے بہت کھلتے ہیں جو نرم نرم صوفوں پر بیٹھ کر درانتی اور ہتھوڑے کی ضربوں کی باتیں کرتے ہیں۔...
ویشیا کا وجود خود ایک جنازہ ہے جو سماج خود اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہے۔ وہ اسے جب تک کہیں دفن نہیں کرے گا، اس کے متعلق باتیں ہوتی رہیں گی۔...
ایک دفعہ مرزا صاحب نے ایک دوست کو دسمبر 1858کی آخری تاریخوں میں خط ارسال کیا۔ دوست نے جنوری 1859کی پہلی یا دوسری تاریخ کو جواب لکھا مرزا صاحب ان کو لکھتے، ’’دیکھو صاحب! یہ باتیں ہم کو پسند نہیں۔ 1858کے خط کا جواب 1859میں بھیجتے ہو اور مزا یہ...
بمبئی آیا تھا کہ چند روز پرانے دوستوں کے ساتھ گزاروں گا اور اپنے تھکے ہوئے دماغ کو کچھ آرام پہنچاؤں گا، مگر یہاں پہنچتے ہی وہ جھٹکے لگے کہ راتوں کی نیند تک حرام ہو گئی۔ سیاسیات سے مجھے کوئی دلچسپی نہیں۔ لیڈروں اور دوا فروشوں کو میں ایک...
کلاسیکی اردو غزل کی شعریات جن تصورات پر قائم ہے انھیں موٹے طور پر دو انواع میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ ایک وہ جن کی نوعیت علمیاتی (Episternological) ہے، یعنی یہ تصورات اس سوال پر مبنی ہیں کہ شعر سے ہمیں کیا حاصل ہوتا ہے؟ دوسری نوع کے تصورات...
راکھی کی ڈور سے بندھی خوبصورت شاعری
عشق کی کہانی میں شکوہ شکایتوں کی اپنی ایک جگہ اور اپنا ایک لطف ہے ۔ اس موقع پر عاشق کاکمال یہ ہوتا ہے کہ وہ معشوق کے ظلم وجفا اور اس کی بے اعتنائی کا شکوہ اس طور پر کرتا ہے کہ معشوق مدعا بھی پا جائے اور عاشق بدنام بھی نہ ہو ۔ عشق کی کہانی کا یہ دلچسپ حصہ ہمارے اس انتخاب میں پڑھئے ۔
سرحد کو موضوع بنانے والی یہ شاعری سرحد کے ذریعے کئے گئے ہر قسم کی تقسیم کو نکارتی ہے اور محبت کے ایک ایسے پیغام کو عام کرتی جو زمین کے تمام حصوں میں رہنے والے لوگوں کو ایک رشتے میں جوڑتا ہے ۔ تقسیم کے بعد شعرا نے سرحد اور اس سے جنم لینے والے مسائل کو کثرت سے برتا ہے ۔ یہاں ہم ایسی شاعری کا ایک انتخاب پیش کر رہے ہیں ۔
باتیں لاہور کی
سوم آنند
مضامين و خاكه
چاند ہم سے باتیں کرتا ہے
نورالحسنین
ناول
اچھی باتیں
حکیم شرافت حسین رحیم آبادی
اخلاقی کہانی
باتیں کرتے دن
امجد اسلام امجد
مجموعہ
کچھ یادیں کچھ باتیں
شوکت تھانوی
خود نوشت
مغرب سے کچھ صاف صاف باتیں
ابوالحسن علی ندوی
اخلاقیات
علی گڑھ کی یادیں علی گڑھ کی باتیں
سید مسعود الحسن زیدی
باتیں ان کی یاد رہیں گی
مولانا محمد رضوان القاسمی
من موہن کی باتیں
شاہ فضل رحمٰن گنج مراد آبادی
اسلامیات
باتیں کچھ سریلی سی
داؤد رہبر
آج کی سائنس
اندرجیت لال
سائنس
محمد شمیم جیراجپوری
مضامین
باتیں فراق سے
سمت پرکاش شوق
انٹرویو
سائنس کی باتیں
دین کی باتیں
عبدالرحمٰن بن یوسف الافریقی
میرے دماغ میں اتنے بہت سے خیالات تیزی سے رقص کررہے ہیں۔۔۔ یہ بے معنی اور بے سروپا باتیں۔۔۔ نہ معلوم میرے چھوٹے سے سر میں اتنی ساری باتیں کیسے ٹھونس دی گئیں۔۔۔ میرا بے چارہ چھوٹا سا سر۔۔۔ بالوں کی سیاہ لٹوں میں لپٹا ہوا۔۔۔ میرے سیاہ بال اور...
کسی مشترکہ سرگرمی کی بنیاد پر دو ایسے افراد کو جن کے عمل کی غایت بھی ایک ہو، اگر ہم دو کی بجائے ایک سمجھ بیٹھیں تو بات اور ہے۔ مثال کے طور پر شنکر جے کشن، شنکر شمبھو یا لکشمن کانت پیارے لال وغیرہ۔ مگر دو الگ الگ لفظوں...
میں نے بخاری صاحب کو پہلی مرتبہ نومبر ۱۹۲۱ء میں دیکھا تھا۔ ترک موالات یا لاتعاون کی تحریک اوج شباب پر تھی اور اس کے اوج شباب کی کیفیت دیکھنے سے تعلق رکھتی تھی۔ لفظوں میں اس کا صحیح نقشہ پیش کرنا مشکل ہے۔ بس اتنا سمجھ لیجیئے کہ صاف...
یادگار غالب کے دیباچے کی شروعات حالی نے اس بیان سے کی ہے کہ، ’’تیرہویں صدی ہجری میں جبکہ مسلمانوں کا تنزل درجہ غایت کو پہنچ چکا تھا اور ان کی دولت، عزت اور حکومت کے ساتھ علم وفضل اور کمالات بھی رخصت ہو چکے تھے، حسن اتفاق سے دارالخلافہ...
ممبئی میں مجھے تین چیزیں پسند آئی ہیں، سمندر، ناریل کے درخت اور بمبئی کی ایکٹرس۔ اصل میں ان تین چیزوں سے بمبئی زندہ ہے، اگر ان تین چیزوں کو بمبئی سے نکال دیا جائے تو بمبئی، بمبئی نہ رہے، شاید دہلی بن جائے یا لاہور۔...
جو باتیں ہمارے مخالف ہماری نسبت منسوب کرتے ہیں، ہم اس سے زیادہ الزام کے لائق ہیں ۔فرض کرو وہ باتیں ہم میں نہ ہوں مگر اور باتیں اس سے بھی زیادہ بدتر ہم میں موجود ہیں۔ ( تہذیب الاخلاق، یکم رجب 129 ہجری)...
ہم تنقید کے اس عہد کو فاروقی کا عہد بھی کہہ سکتے ہیں۔ پچھلے تیس برس کی ادبی تاریخ میں کوئی بھی قابل ذکر بحث ایسی نہیں رہی جس میں شمس الرحمن فاروقی کی حیثیت مرکزی نہ رہی ہو۔ عسکری نے ایک بات جو یہ کہی تھی کہ حالی کے...
ردیل سنگھ گوردوارہ ڈیرہ صاحب کے صحن میں سویا ہوتا تو اسے منہ اندھیرے ہی جاگنا پڑتا۔ چونکہ گوردوارے میں صبح ہی صبح شبدکیرتن شروع ہو جاتا تھا اور صحن کی صفائی کے لیے مسافروں کو جگانا پڑتا تھا، اس لیے چھت پر دیر تک سویا رہا۔ یہاں تک کہ...
ترقی پسند دور کے افسانہ نگاروں میں منٹو کرشن چندر کے بعد تیسرا بڑا نام راجندر سنگھ بیدی کا ہے۔ بیدی نے منٹو اور کرشن چندر کے ساتھ بیسویں صدی کے چوتھے دہے کے آخر میں لکھنا شروع کیا مگر شروع شروع میں انہیں وہ پذیرائی نہیں ملی جو کرشن...
کافکا کی ایک چھوٹی سی کہانی ہے۔ ایک بلّی چوہے کا تعاقب کر رہی ہے۔ چوہا بھاگتا رہا، بھاگتا رہا، بھاگتے بھاگتے وہ ایک سرنگ میں داخل ہوگیا۔ سرنگ کی دیواریں تیزی سے تنگ ہوتی گئیں۔ بھاگتے بھاگتے اب وہ سرنگ کے آخری سرے پر آپہنچا۔ جس پر چوہے دان...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books