aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "be-aas"
ساحل اجمیری
born.1929
شاعر
اشک بی اے
مصنف
بی اے ڈار
مدیر
حسرت بی۔ اے۔
مجیب بی۔ اے۔
ناشر
چندرا بی اے
بی۔ او۔ کووینٹری
بی۔ اے۔ لاپشوف
احسان بی۔ اے
کلیو کلوسر بی ۔ اے ۔
ہارون بی۔ اے۔
born.1931
سید اسد اللہ بی. اے.
نثار اللہ بی۔ اے
مجید عالم بی۔ اے
بی. اے. ملک، لاہوری
مہکے ہے بڑی شان سے ہر زخم جگر کابے گھر کہیں اس زلف کی خوشبو تو نہیں ہے
اظہار عشق اس نے کیا ہے جو روبروبے انتہا مجھے بھی ہوا عین شین ق
بھلے بے آس رہنے دوذرا سا پاس رہنے دو
کب تک مہکے گی بے آس گلابوں میںمر جائے گی خوشبو بند کتابوں میں
بے اس کے تیرے حق میں کوئی کیا دعا کرےعاشق کہیں شتاب تو ہووے خدا کرے
نئے سال کی آمد کو لوگ ایک جشن کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کا موقع ہوتا ہے ۔ یہ زندگی میں وہ واحد لمحات ہوتے ہیں جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہوجاتا ہے۔ نئے سال کی آمد سے وابستہ اور بھی کئی فکری اور جذباتی رویے ہیں ، ہمارا یہ انتخاب ان سب پر مشتمل ہے ۔
عام زندگی میں بے قراری کی وجہیں بہت سی ہوسکتی ہیں لیکن شاعری میں بےقراری کی جن کیفیتوں کا اظہارہوا ہے ان کا تعلق عشق میں حاصل ہونے والی بے قراری سے ہے ۔ ان کیفیتوں سے ہم سب گزرتے ہیں اورروز گزرتے ہیں لیکن انہیں زبان نہیں دے سکتے ۔ شاعری ایک معنی میں احساس کے انہیں نامعلوم علاقوں کی لفظی تجسیم کا عمل ہے ۔
बे-आसبے آس
hopeless
بوئے گل
نظر برنی
شاعری
سیاسیات کے بنیادی اصول
سیاسی
فطرت انسانی
بوئے دوست
ندیم مرادآبادی
بوے گل نالہ دل
نظم
عورت کی فطرت
تمثیلی/ علامتی افسانے
اصول سیاسیات
محمد رحمت علی
ہندوستان
بوے سمن
مسعودہ حیات
مجموعہ
بوئے رسول
تصدق جنیٹوی
نعت
سید محمود نقوی
بوئے رمیدہ
جگن ناتھ آزاد
واقعات روم
تاریخ
Wild Flowers Of Kashmir
تصویر کربلا الموسوم بہ گلزار جنت
سید آل محمد مرحوم
وہ اندھیرے میں دکھائی نہ دینے والی سرخ اینٹوں کے کھردرے فرش پر گھٹنے ٹیک کر اس طرح بیٹھا تھا، جیسے نماز پڑھ رہا ہو۔ گھٹنوں پر رکھے ہوئے بائیں ہاتھ کی انگلیاں کانپ رہی تھیں اور کاندھے میں بھی تیز دکھن تھی جب کہ اس کا دایاں ہاتھ فرش...
جو صدیوں کےبے چین بے آس خوابوں کے بدلے
ناکامیوں کا مارابے آس بے سہارا
نہ بے آس لمحوں کی سرگوشیاں ہیںکہ نازک ہری بیل کو
دنیائے دل کی رسمیں نرالیبے موت مرنا بے آس جینا
بے آس کھڑکیاں ہیں ستارے اداس ہیںآنکھوں میں آج نیند کا کوسوں پتہ نہیں
اک ہم سفر کو کھو کے یہ حالت ہوئی عدمؔجنگل میں جس طرح کوئی بے آس رہ گیا
لوگ کہتے ہیں کہ بد نامی سے بچنا چاہیئےکہہ دو بے اس کے جوانی کا مزا ملتا نہیں
ٹوٹا مرا ہر خواب ہوا جب سے جدا وہاتنا تو کبھی دل مرا بے آس نہیں تھا
کوئی مایوس جو ملتا تو نہ رہتا بے آسرنگ چہرے پہ تبسم کا سجا دیتا تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books