aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "charaag-e-manzil-e-fardaa"
منزل نقشبندیہ، لاہور
ناشر
چراغ اردو، تمل ناڈو
مطبع چراغ ہدایت، لکھنؤ
رفیق منزل، لاہور
کتب خانہ حدیث منزل، بوگرہ
دفتر چراغ راہ، کراچی
مکتبہ چراغ راہ، لاہور
منظور عام کتب خانہ، پشاور
منظورعام برقی پریس، لاہور
منظور عام اسٹیم پریس، لاہور
ابن منظور
مصنف
مکتبہ چراغ راہ، کراچی
حیات الہ بک ڈپو حیات منزل، آلہ آباد
ادارہ باب العلوم مزمل منزل، نئی دہلی
اے۔ آر۔ منظر
چراغ منزل فردا جلائے گا اک روزوہ راہگیر جو تنہا دکھائی دیتا ہے
یہ سمجھ لو ناشناس رہ منزل وفا ہےجو قدم قدم پہ پوچھے ابھی کتنا فاصلہ ہے
میں چراغ سر منزل ہوں مجھے جلنے دےمیری خاطر تو نہ کر عیش بہاراں سے گریز
فدائے منزل بے جادہ ہیں خدا رکھےخراب ساغر بے بادہ ہیں خدا رکھے
نشاط منزل قلب و نظر کو یاد کروسفر میں اپنے کسی ہم سفر کو یاد کرو
یاد شاعری کا بنیادی موضوع رہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناسٹلجیائی کیفیت تخلیقی اذہان کو زیادہ بھاتی ہے ۔ یہ یاد محبوب کی بھی ہے اس کے وعدوں کی بھی اور اس کے ساتھ گزارے ہوئے لمحموں کی بھی۔ اس میں ایک کسک بھی ہے اور وہ لطف بھی جو حال کی تلخی کو قابل برداشت بنا دیتا ہے ۔ یاد کے موضوع کو شاعروں نے کن کن صورتوں میں برتا ہے اور یاد کی کن کن نامعلوم کیفیتوں کو زبان دی ہے اس کا اندازہ ان شعروں سے ہوتا ہے ۔
منزل کی تلاش وجستجو اور منزل کو پا لینے کی خواہش ایک بنیادی انسانی خواہش ہے ۔ اسی کی تکمیل میں انسان ایک مسلسل اور کڑے سفر میں سرگرداں ہے لیکن حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ مل جانے والی منزل بھی آخری منزل نہیں ہوتی ۔ ایک منزل کے بعد نئی منزل تک پہنچنے کی آرزو اور ایک نئے سفر کا آغاز ہوجاتا ہے ۔ منزل اور سفر کے حوالے سے اور بہت ساری حیران کر دینے والی صورتیں ہمارے اس انتخاب میں موجود ہیں ۔
چراغ اور اس کی روشنی کو شاعری میں ایک مثبت قدر کے طور پر دیکھا گیا ہے ۔ چراغ اپنی ناتوانی اور بجھ جانے کے قوی امکان کے باوجود اندھیرے کے خلاف ایک محاذ کھولے رہتا ہے اور روشنی لٹاتا رہتا ہے ۔ چراغ کے اور بھی کئی استعاراتی پہلو ہیں جو اور زیادہ دلچسپ ہیں ۔ ہمارا یہ ایک چھوٹا سا انتخاب پڑھئے ۔
چراغ منزل
دواکر راہی
شاعری
شاہد صدیقی
غزل
غالب شاعر امروزوفردا
فرمان فتح پوری
شعور فردا
محمد سعید اسعد
خطوط
خضر منزل
محمد عبدالشکور خاں
تو اسے پیمانئہ امروز و فردا سے نہ ناپ
کشور سلطان
001, 002
رفیق الزماں
Apr, May 2005صبح فردا
غم فردا
ڈاکٹر نریش
چراغ زندگی
محمد حسین
چراغ محسن
امجد ناز
000
محمد فیروز خاں
امروز و فردا
افغانستان فردا
دفتر مطالعات امور افغانستان شورای ثقافتی جھاد افغانستان
Article Collection
نورفردا
عتیق احمد عتیق
نوائے فردا
ایوب
مجموعہ
فکرفرداکے چند اوراق
اعجاز صدیقی
سفر منزل شب یاد نہیںلوگ رخصت ہوئے کب یاد نہیں
بتائے کون کسی کو نشان منزل زیستابھی تو حجت باہم ہے رہ گزر کے لئے
رہ منزل قافلہ منتظر ہےسفر کے لیے راستہ منتظر ہے
وہ آشنائے منزل عرفاں ہوا نہیںجس کو ترے کرم کا سہارا ملا نہیں
حصول منزل جاں کا ہنر نہیں آیاوہ روشنی تھی کہ کچھ بھی نظر نہیں آیا
جفائے دوست بنی رہنمائے منزل دوستوہ کھو رہے ہیں مجھے ان کو پا رہا ہوں میں
تلاش منزل راحت میں ہم جہاں گزرےفریب خوردہ امیدوں کے درمیاں گزرے
نشان منزل جاناں ملے ملے نہ ملےمزے کی چیز ہے یہ ذوق جستجو میرا
گر شیخ عزم منزل حق ہے تو آ ادھرہے دل کی راہ سیدھی و کعبے کی راہ کج
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books