aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "meer ki ghazal goi ek"
حسرت نے ہمارے لئے دو کتابیں چھوڑی ہیں۔ ایک اپنی غزلوں کی کلیات دوسری اپنی زندگی کی کتاب۔ میں اس موقعے پرحسرت کی زندگی کے بارے میں بھی کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ کیونکہ وہ ان کے مجموعہ غزل سے کچھ کم اہم نہیں ہے لیکن جب یہ سوچتا ہو ں...
کل شام چھت پہ میر تقی میرؔ کی غزلمیں گنگنا رہی تھی کہ تم یاد آ گئے
میرؔ کی کیا غزل پڑھی ہم نےعاشقی میں بھی جل رہے ہیں ہم
آج یادوں کی گھٹا ٹوٹ کے برسی ہے غزلؔاک اداسی ہے جو پھر شام سے طاری ہوئی ہے
تیرا یہ سراپا ہےحافظؔ کی غزل گوئی آزادؔ کی گویائی
اردو کے پہلے عظیم شاعر جنہیں ’ خدائے سخن ‘ کہا جاتا ہے
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
میر کی غزل گوئی ایک جائزہ
راشد آذر
تحقیق
میر کی غزل گوئی
غزل تنقید
جاوید اختر کی غزل گوئی
ڈاکٹر نورالامین
نشور کی غزل گوئی
محمد مصلح الدین
غزل
احمد عطاءاللہ کی غزل گوئی
فرہاد احمد فگار
ایبٹ آباد کے غزل گو شعراء
ڈاکٹر ایوب صابر
مرزا شوق لکھنوی
رابعہ مبین
خواتین کی تحریریں
مجموعہ مقالہ جات
محمد اسماعیل
پاکستان کے چند اہم غزل گو
احمد ہادی
انتخاب
مولوی کا غلط مذہب
علامہ المشرقی
خطبات
مصر کا قدیم ادب
ابن حنیف
ذکر میر
میر تقی میر
خود نوشت
میر کی آپ بیتی
خودنوشت
بیسویں صدی کے چند اکابر غزل گو
محمد اسلام
دور حاضر اور اردو غزل گوئی
عندلیب شادانی
معترف ہم بھی ہیں مسلمؔ کی غزل گوئی کےصاف بندش ہے مضامین ہیں پیارے کتنے
نگر میں ذہن کے پھر شام سے ہے سناٹااداس اداس ہے دل میرؔ کی غزل کی طرح
ہر شے حضور حسن میں ناکام ہو گئیہو پنکھڑی گلاب کی یا میرؔ کی غزل
اک میرؔ کی غزل ہے تو غالبؔ کا اک خیالاس وادیٔ جمال میں جینا ہے اب محال
غزل میرؔ کی کب پڑھائی نہیںکہ حالت مجھے غش کی آئی نہیں
مطرب سے غزل میرؔ کی کل میں نے پڑھائیاللہ رے اثر سب کے تئیں رفتگی آئی
مطرب نے پڑھی تھی غزل اک میرؔ کی شب کومجلس میں بہت وجد کی حالت رہی سب کو
بے قراری جو کوئی دیکھے ہے سو کہتا ہےکچھ تو ہے میرؔ کہ اک دم تجھے آرام نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books