aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "pas-e-gubaar-e-nafas"
پس آئینہ پبلیشرز
ناشر
مکتبہ گلزار ادب، راولپنڈی
مطبع گلزار علوم
ادارہٗ گلبن حسن گارڈن، لکھنؤ
گلزار ادب، نیپال گنج
مطبع گلزار مومنین
مطبع گلزار دکن، حیدرآباد
مطبع گلزار ابراہیم
مطبع گلزار ہند
مطبع گلزار احمدی، مرادآباد
مطبع گلزار اودھ، لکھنؤ
مطبع گلزار محمدی، لکھنؤ
گلزار عام پریس، لاہور
انجمن گلزار ادب، پٹنہ
مطبع گلزار محمدی، میرٹھ
مجھے قرار نہ دے تو پس غبار نفسمیں شہ سوار ہوں میدان بھی کشادہ دے
اڑاتا روندتا ہر راہ کیف و کم نکلاپس غبار نفس شہ سوار غم نکلا
پس غبار طلب خوف جستجو ہے بہترفیق راہ مگر ان کی آرزو ہے بہت
پس غبار تغافل جو اک دریچہ تھااسی سے ہجر کا سورج طلوع ہونا تھا
پس غبار بھی اڑتا غبار اپنا تھاترے بہانے ہمیں انتظار اپنا تھا
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
تصویر پر شاعری معانی وموضوعات کے بہت سے علاقوں کو گھیرے ہوئے ہے ۔ تصویر کو اس کی خوبصورتی، خاموشی، تأثرات کی عدم تبدیلی اور بہت سی جہتوں کے حوالے سے شاعری میں استعمال کیا گیا ہے ۔ تصویر مہربان بھی ہے اور نامہربان بھی ۔ ایک طرف تو وہ کسی اصلی چہرے کا بدل ہے دوسری طرف اس میں دیکھنے والے کی تمام تر دلچسپی اور توجہ کے باوجود کسی قسم کا کوئی رد عمل نہیں ہے ۔ اس لئے تصویر دور ہونے اور قریب ہونے کے بیچ ایک عجیب کشمکش پیدا کرتی ہے ۔ ہمارا یہ چھوٹا سا انتخاب پڑھئے۔
رفتگاں کی یاد سے کسے چھٹکارا مل سکتا ہے ۔ گزرے ہوئے لوگوں کی یادیں برابر پلٹتی رہتی ہیں اور انسان بے چینی کے شدید لمحات سے گزرتا ہے ۔ تخلیقی ذہن کی حساسیت نے اس موضوع کو اور بھی زیادہ دلچسپ بنا دیا ہے اور ایسے ایسے باریک احساسات لفظوں میں قید ہوگئے ہیں جن سے ہم سب گزرتے تو ہیں لیکن ان پر رک کر سوچ نہیں سکتے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اپنے اپنے رفتگاں کی نئے سرے سے بازیافت کیجئے ۔
پس غبار
خورشید خاور امروہوی
مجموعہ
مطالعہ غبار خاطر
عبدالقوی دسنوی
تنقید
غبار کوچۂ جاناں
آغا سہیل
معاشرتی
مختار شمیم
افسانہ
انتخاب غبار خاطر
ابوالکلام آزاد
خطوط
غبار خاطر
مضامین
پس دیوار زنداں
شورش کاشمیری
تاریخ و تنقید
غبار خاطر کا تنقیدی مطالعہ
ملک زادہ منظور احمد
پس پردہ
مرزا ادیب
ڈرامہ
غباردل
محمد شفیع
پس غبار مدد مانگتے ہیں پانی سےیہ لوگ تنگ ہیں مٹی کی حکمرانی سے
اٹھے غبار شور نفس تو وحشت مت کرنادشت دروں سے ہجرت کیسی ہجرت مت کرنا
سوار کوئی پس پردۂ غبار نہ تھامگر تجسس نظارہ کو قرار نہ تھا
خلا کا خوف پس پردۂ غبار نہیںحصار خاک سے پھر بھی کوئی فرار نہیں
ہاں اے غبار آشنا میں بھی تھا ہم سفر تراپی گئیں منزلیں تجھے کھا گئے راستے مجھے
ذرا سی بات پر صید غبار یاس ہوناہمیں برباد کر دے گا بہت حساس ہونا
اے غبار خواہش یک عمر اپنی راہ لےاس گلی میں تجھ سے پہلے اک جہاں موجود ہے
ہر شے جہاں کی گرد و غبار خیال ہےآشوب گاہ دہر میں جینا محال ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books