aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "rif.at-e-charkh-e-barii.n"
دفتر چراغ راہ، کراچی
ناشر
مطبوعہ رفاہ عام اسٹیم پریس، لاہور
چراغ اردو، تمل ناڈو
رفاہ عام، سیالکوٹ
رفاہ عام پریس-لاہور
مدیر
رفاہ عام پریس، کانپور
رفاہ عام پریس، گورکھپور
رفاہ عام برقی، آگرہ
رفاہ عام پریس، آگرہ
رفاہ عام پریس، شاہجہانپور
مطبع چراغ ہدایت، لکھنؤ
مطبع رفاہ عالم، لاہور
مکتبہ رفاۂ عام، گلبرگہ
مطبع رفاہ عام، بریلی
رفاہ عام برقی پریس، دہلی
رفعت چرخ بریں محدود ہو کر رہ گئیجب سروں پر دھند کا سفاک لشکر جم گیا
اے شفق اے زیور آرائش چرخ بریںتجھ میں وہ شوخی ہے جو خون شہیداں میں نہیں
خاک کرتی ہے برنگ چرخ نیلی فام رقصہر دو عالم کو ترا رکھتا ہے بے آرام رقص
اے چرخ پیر زور جوانی سے در گزراب پاس چاہیے تجھے پشت خمیدہ کا
اے ساکنان چرخ معلی بچو بچوطوفاں ہوا بلند مرے آب دیدہ کا
تمنائیں اور آرزوئیں ایک طور پر انسان کا سرمایہ بھی ہیں اور ساتھ ہی زندگی میں ایک گہرے دکھ اور حسرتوں کا سبب بھی ۔ انسان انہیں پالتا ہے لیکن وہ تمنائیں کبھی پوری نہیں ہوتیں ۔ ہم نے تمنا اور اس کی مختلف شکلوں پر محیط شاعری کا ایک چھوٹا سا انتخاب کیا ہے ۔ اس قسم کی شاعری ہمیں زندگی کو نئے ڈھنگ سے اور پہلے سے زیادہ بڑی اور پھیلی ہوئی سطح پر سوچنے کیلئے تیار کرتی ہے ۔
مایوسی زندگی میں ایک منفی قدر کے طور پر دیکھی جاتی ہے لیکن زندگی کی سفاکیاں مایوسی کے احساس سے نکلنے ہی نہیں دیتیں ۔ اس سب کے باوجود زندگی مسلسل مایوسی سے پیکار کئے جانے کا نام ہی ہے ۔ ہم مایوس ہوتے ہیں لیکن پھر ایک نئے حوصلے کے ساتھ ایک نئے سفر پر گامزن ہوجاتے ہیں ۔ مایوسی کی مختلف صورتوں اور جہتوں کو موضوع بنانے والا ہمارا یہ انتخاب زندگی کو خوشگوار بنانے کی ایک صورت ہے ۔
فردوس بریں
عبدالحلیم شرر
تاریخی
نصابی کتاب
فردوس بریں بر روئے زمیں
سردار دریائی لال کپور
یہ خلد بریں ارمانوں کی
محمد شکیل اختر
چرخ اطلس
محبوب الٰہی عطا
رباعی
چرخ وطن کے مہر و ماہ
نازش پرتاپ گڑھی
ہمارا بھارت خلد بریں سے اونچا
کے۔سی۔آنند
رفعت نظر
صادق نقوی
سوانح حیات
دور چرخ کبود جاری ہےجسم و جاں پر جمود طاری ہے
ظلم چرخ کہن کی بات کرودرد و رنج و محن کی بات کرو
بعد مدت جو میں اے چرخ کہن یاد آیاکیا ستم کوئی نیا مشفق من یاد آیا
حوصلے کیوں نہ دل چرخ کہن کے نکلےمثل یوسف نہ پھرے جو ہیں وطن کے نکلے
اس دور میں ہر اک تہ چرخ کہن لٹااوروں کا زر لٹا مرا نقد سخن لٹا
یہ نئی ہے گردش چرخ کہندشمن جاں ہے جفائے دل شکن
مجھے گردش میں پایا دورۂ چرخ بریں کاہےکہ میرے ساتھ چکر میں مرا کاشانہ آتا ہے
بلندیوں میں بھی تیرا کوئی مقام نہیںنجوم چرخ بریں کا تو ہم خرام نہیں
گو تیر بے گماں ہے مرے پاس پر ابھیجائے نکل کے سینۂ چرخ بریں سے دور
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books