aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sakhi ank 008 magazines"
دور ساغر کا چلے ساقی دوبارا ایک اورابر کعبہ سے اٹھا ہے مان کہنا ایک اور
اب تو میرے دو ہی ساتھیاک آہ اور اک آنسو کھارا
ایک ایک کر کے لوگ بچھڑتے چلے گئےیہ کیا ہوا کہ وقفۂ ماتم نہیں ملا
محفل ان کی ساقی ان کاآنکھیں اپنی باقی ان کا
وفا کے نام پہ زہراب ایک اور سہیبکھر گئے ہیں کئی خواب ایک اور سہی
اردو شاعری پر ساری دنیا کی ای رسالہ دیکھیں۔ رسالہ مفت پڑھیں اور تازہ شمارہ کی جانکاری لیں
آج کے شراب پینے والے ساقی کو کیا جانیں ، انہیں کیا پتا ساقی کے دم سے میخانے کی رونق کیسی ہوتی تھی اور کیوں مے خواروں کے لئے ساقی کی آنکھیں شراب سے بھرے ہوئے جاموں سے زیادہ لذت انگیزیز اور نشہ آور ہوتی تھیں ۔ اب تو ساقی بار کے بیرے میں تبدیل ہوگیا ہے ۔مگر کلاسیکی شاعری میں ساقی کا ایک وسیع پس منظر ہوتا تھا۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو ساقی کے دلچسپ کردار سے متعارف کرائے گا ۔
ممتاز اوررجحان ساز جدید شاعر ۔ لندن مقیم تھے
آئینہ جہاں نما
میر ولایت علی
رسالے
011-012
سید ناظر حسین شاہ
Jan, Feb 1969آئینۂ قسمت
خصوصی شمارہ
محمد رضوان مصطفی
علی گڑھ میگزین
شمارہ نمبر-009
مونس احمد
Mar 1968آئینۂ ادب، حیدر آباد
شمارہ نمبر-006
Dec 1967آئینۂ ادب، حیدر آباد
شمارہ نمبر-003
Sep 1966آئینۂ ادب، حیدر آباد
شمارہ نمبر-008
Feb 1968آئینۂ ادب، حیدر آباد
شمارہ نمبر-004
Oct 1966آئینۂ ادب، حیدر آباد
شمارہ نمبر-005
Nov 1966آئینۂ ادب، حیدر آباد
شمارہ نمبر-007
Jan 1968آئینۂ ادب، حیدر آباد
ایک زخم اور سہی
اشفاق احمد
افسانہ
ابن سفی شخصیت اور فن کے آئنیے میں
خالد جاوید
محمد حسن عسکری
Sep 1958ساقی، کراچی
شمارہ نمبر۔006
شاہد احمد دہلوی
ساقی، کراچی
وہ آگ ہوں کہ نہیں چین ایک آن مجھےجو دن گیا تو ملی رات کی کمان مجھے
یہ ابر شفق آگوں یہ سرد ہوا ساقیاک اور صراحی لا اک اور دے پیمانہ
پھر خواہشوں کو کوئی سرائے نہ مل سکیاک اور رات خود میں ٹھہرنا پڑا مجھے
ہو نہیں سکتی انا اک خاکساری سے بلندبوریے میں جو مسرت ہے وہ صوفے میں نہیں
ایک اک کر کے سبھی لوگ بچھڑ جاتے ہیںدل کے جنگل یوں ہی بستے ہیں اجڑ جاتے ہیں
بھر کے ساقی جام مے اک اور لا اور جلد لاان نشیلی انکھڑیوں میں پھر حجاب آنے کو ہے
چلو یوں ہی سہی اب تم نہ آنا اس طرف سمجھےکہیں ایسا نہ ہو تم کو زمانہ اس طرف سمجھے
ابھی اک آس ہے ساقی کہ دور جام آتا ہےالٹ دیں میکدہ رندوں کو یہ بھی کام آتا ہے
میری تباہیوں پہ ہیں ماتم کناں سبھیاک آپ ہیں جو آنکھ بھی نم کر نہیں سکے
نگاہ ناز سے ساقی اک اور جام ابھیغم حیات سے لینا ہے انتقام ابھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books