aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sar-e-aa.iina"
سر آئینہ حیرانی بہت ہےستم گر کو پشیمانی بہت ہے
وہ جو محو تھے سر آئنہ پس آئنہ بھی تو دیکھتےکبھی روشنی میں وہ تیرگی کو چھپا ہوا بھی تو دیکھتے
رعناؔ جو صاف آئنہ دل کا رکھے کوئیپائے وہی جزا سر دربار آئنہ
اے اناؔ میری طبیعت میں ہے شوخی لیکندل شکن کوئی شرارت نہیں کرنے والی
اے اناؔ ہے یہی مرا شیوہاپنے دشمن کو بھی دعا دینا
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
کسی کو رخصت کرتے ہوئے ہم جن کیفیتوں سے گزرتے ہیں انہیں محسوس تو کیا جاسکتا ہے لیکن ان کا اظہار اور انہیں زبان دینا ایک مشکل امر ہے، صرف ایک تخلیقی اظہار ہی ان کیفیتوں کی لفظی تجسیم کا متحمل ہوسکتا ہے ۔ ’’الوداع‘‘ کے لفظ کے تحت ہم نے جو اشعار جمع کئے ہیں وہ الوداعی کیفیات کے انہیں نامعلوم علاقوں کی سیر ہیں۔ آپ وداعی جذبات کو ان کے ذریعے بیان کر سکتے ہیں۔
ساز سخن
ادا جعفری
انتخاب
ساز سخن بہانہ ہے
شاعری
سیر عشرت
اخلاقیات
نظم و نسق عامہ
ذکیر اللہ فردوسی
نصاب
سر حسین کو اعدا جو شام میں لائے
نامعلوم مصنف
مرثیہ
سیرت سرور عالم صلعم
سید ابوالاعلیٰ مودودی
اسلامیات
سید ابوالاعلیٰ مودودی حیات و خدمات ماہ و سال کے آئینہ میں
احمد ابو سعید
سرور عالم ﷺ
مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
صد پند سودمند، رسالہ خواجہ عبد اللہ انصاری
خواجہ عبداللہ انصاری
سماع اور دیگر اصطلاحات
سر سید کا آئینہ خانئہ افکار
سید ابوالخیر کشفی
سرسید تاریخی و سیاسی آئینے میں
شان محمد
تنقید
سر سید اپنے افکار و اقوال کے آئینے میں
عشرت علی قریشی
سر سید کا آئینۂ خانۂ افکار
مولوی سید ابوالخیر
مضامین
یہ کیا کہ ہر الزام ہمارے ہی سر آئےآئینہ بنو تم تو سنور جائیں گے ہم بھی
نظر صاف آئے نہ تصویر جس میںمیں وہ آئنہ توڑنا چاہتی ہوں
میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہےسر آئینہ مرا عکس ہے پس آئینہ کوئی اور ہے
اے اناؔ کس پر بھلا کیجے یقیںبک گئے غم خوار اب آئے گا کون
اے اناؔ تم مت گرانا اپنے ہی کردار کوان کو کہنے دو کہ خود داری کہاں آ گئی
میں موم کا بدن لیے چلتی رہی اناؔاور دھوپ میرے سر پہ ہمیشہ کڑی رہی
شب نے رنگت کے لیے ہی ماہ و اختر کو اناؔدیکھیے ٹانکا ہے کیسے اپنی اس پوشاک میں
میں نے کہا ہرے ہی رہیں عمر بھر اناؔکہنے لگے تھے جھٹ سے ہی آمین زخم دل
چشم حیراں ہے، سر آئینہرونما کون ہوا ہے مجھ میں
سر آئنہ میں کھڑا سوچتا ہوںکوئی تو پس آئنہ منتظر ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books