aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sar-e-bazm-e-yaar"
حلقۂ بزم ادب، للت پور
ناشر
بزم ساز و ادب، دہلی
اراکین بزم سیرت صحابہ کمیٹی، بنارس
بزم احساس ادب، فتح پور
اراکین بزم ادب، دہلی
بزم تعمیر ادب، فیروزآباد
بزم تہذیب ادب، دہلی
بزم خاصان ادب، حیدرآباد
بزم سفیران انقلاب، حیدرآباد
بزم معیار ادب، بھوپال
بزم فروغ اردو، جالندھر
بزم فکر نو، ملتان
بزم اہل قلم ہزارہ
بزم ارباب ادب، کلکتہ
بزم تخلیق ادب، کراچی
جائیں گے شکل نو سے سر بزم یار ہوشؔمنہ پر بھبوت کان میں بالے پڑے ہوئے
ترا ہو گزر جو صبا کبھی سر بزم یار تو پوچھناتجھے کیا ملا یہ بتا ذرا کسی باوفا کو نکال کر
فرقت بزم یار کا دل میں زخم ابھی تک تازہ ہےکون سا تھا وہ جرم محبت جس کا یہ خمیازہ ہے
اور کوئی بات سر بزم سخن کب نکلیبس تری بات ہی نکلی ہے یہاں جب نکلی
یہ ہمیں تھے جن کے لباس پر سر رہ سیاہی لکھی گئییہی داغ تھے جو سجا کے ہم سر بزم یار چلے گئے
انسان کے اپنے یوم پیدائش سے زیادہ اہم دن اس کے لئے اور کون سا ہو سکتا ہے ۔ یہ دن باربار آتا ہے اور انسان کو خوشی اور دکھ سے ملے جلے جذبات سے بھر جاتا ہے ۔ ہر سال لوٹ کر آنے والی سالگرہ زندگی کے گزرنے اور موت سے قریب ہونے کے احساس کو بھی شدید کرتی ہے اور زندگی کے نئے پڑاؤ کی طرف بڑھنے کی خوشی کو بھی ۔ سالگرہ سے وابستہ اور بھی کئی ایسے گوشے ہیں جنہیں شاید آپ نہ جانتے ہوں ۔ ہمارے اس انتخاب کو پڑھئے ۔
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
نئے سال کی آمد کو لوگ ایک جشن کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ ایک سال کو الوداع کہہ کر دوسرے سال کو استقبال کرنے کا موقع ہوتا ہے ۔ یہ زندگی میں وہ واحد لمحات ہوتے ہیں جب انسان زندگی کے گزرنے اور فنا کی طرف بڑھنے کے احساس کو بھول کر ایک لمحاتی سرشاری میں محو ہوجاتا ہے۔ نئے سال کی آمد سے وابستہ اور بھی کئی فکری اور جذباتی رویے ہیں ، ہمارا یہ انتخاب ان سب پر مشتمل ہے ۔
सर-ए-बज़्म-ए-यारسر بزم یار
in assembly of beloved
رونق بزم جہاں
اسلم فرخی
خاکے/ قلمی چہرے
یادگار بزم غم
نفیس لکھنوی
مرثیہ
بزم خیر از زید در جواب بزم جمشید
شاہ ابو الحسن زید فاروقی
بزم مشاعرہ اورنگ آباد
نا معلوم ایڈیٹر
رپورتاژ
تذکرہ بزم سخن و طور کلیم
نور الحسن خاں
تذکرہ
بزم گلشن لاہور
رادھے ناتھ کول گلشن
انتخاب
قواعد بزم اردو
بزم نعت و منقبت
سید سلطان احمد
نعت
داغ دلگیر
سید انتظام الدین شاہ جمالی
بزم ادب
نامعلوم مصنف
بزم مملوکیہ
سید صباح الدین عبد الرحمن
کئی چاند تھے سر آسماں
رشید اشرف خان
ناول تنقید
بزم خوش نفساں
شاہد احمد دہلوی
حرف سر دار
حبیب جالب
شاعری تنقید
بزم داغ
سید رفیق مارہروی
ڈائری
سر بزم طلب رقص شرر ہونے سے ڈرتی ہوںکہ میں خود پر محبت کی نظر ہونے سے ڈرتی ہوں
کوئی ہنگامہ سر بزم اٹھایا جائےکچھ کیا جائے چراغوں کو بجھایا جائے
سر بزم کل مجھے دیکھ کروہ اسی خیال سے ڈر گئی
سر بزم انگلی اٹھانے سے پہلےخود آئینہ دیکھو دکھانے سے پہلے
کیوں التجائے شوق سر بزم کی گئیسننا تو درکنار یہاں بات بھی گئی
وہ جانے کتنا سر بزم شرمسار ہواسنا کے اپنی غزل میں قصوروار ہوا
حق بات سر بزم بھی کہنے میں تأملحق بات سر دار کہو سوچتے کیا ہو
شمع روشن ہے سر بزم نگاہوں میں مگرکس کو معلوم دبے پاؤں اندھیرا آیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books