وہ جو اشک تھے مری آنکھ میں کہیں رکھ دیے ہیں سنبھال کر
وہ جو اشک تھے مری آنکھ میں کہیں رکھ دیے ہیں سنبھال کر
تجھے راس ہو تری ہر خوشی کوئی رنج کر نہ ملال کر
مجھے فاصلوں سے تو مت سنا یہ حکایتیں مرے بد گماں
مرے پاس آ یہاں بیٹھ جا میں جواب دوں تو سوال کر
ترا ہو گزر جو صبا کبھی سر بزم یار تو پوچھنا
تجھے کیا ملا یہ بتا ذرا کسی باوفا کو نکال کر
کہیں رنج و غم کی تمازتیں مری چشم نم کو بجھا نہ دیں
مری آنکھ میں کوئی بھر گیا کئی ساگروں کو ابال کر
مری شاعری مرے روز و شب تری چاہتوں کا طواف ہیں
مجھے بخش دے مری راحتیں مری بے بسی کا خیال کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.