aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "vaaqif-e-shiiriinii-e-khanjar"
عبدالرحیم خانخاناں
1556 - 1637
مصنف
بیرم خان خان خانان
شاعر
محمد ابن شیرین
عبدالرحیم خان خاناں میموریل سوسائٹی، نئی دہلی
ناشر
مطبع وکیل ہندوستان پریس
خانقاہ نعیمیہ، بہرائچ
دارالاشاعت خانقاہ امجدیہ، سیوان
ابن یوسف شیرازی
خانقاہ قادریہ، اعظم گڑھ
شیریں زادہ خدوخیل
خانقاہ فیاضیہ، پٹنہ
ناظم خانقاہ مجددیہ، بھوپال
انجمن وکیل قوم پنجابیان، دہلی
مدیر
خانقاہ نعمتیہ، گوپال گنج
خانقاہ حقیمیہ، جونپور
جب تک نہ تھا شہ رگ پہ پڑا سایۂ ابرومیں واقف شیرینئ خنجر نہ ہوا تھا
یہ مانا ہم نے صبر و ضبط کے عادی ہیں ہم لیکنستم حد سے گزر جائے تو پھر خنجر اٹھاتے ہیں
تمہارے آب خنجرؔ کا ہوں پیاسانہیں ہے آرزو آب بقا کی
بے خودی اچھی تھی اب تو آگہی کی شکل میںغم ہی غم نا واقف انجام لے کر آئے ہیں
گلے پر قاتل بے رحم میرےچلایا تو نے خنجرؔ کیا سمجھ کر
واقعات کربلا اور شہادت امام حسین کو موضوع بنا کر اردو میں بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ کہیں تاریخ کے طور پر، کہیں مرثیہ کی شکل میں، کہیں افسانے اور کہانی کے پیرائے میں اور کہیں تلمیح اور علامت بنا کر۔ غرضیکہ اس حق و باطل کی داستان نے اردو ادب کے دامن کو وسیع کیا ہے۔ اس قسم کی تمام کتابیں ریختہ کے "واقعات کربلا" کلکشن میں موجود ہیں۔ ضرور استفادہ کریں۔
تحفے پر یہ شعری انتخاب آپ کے لئے ہماری طرف سے ایک تحفہ ہی ہے ۔ آپ اسے پڑھئے اور عام کیجئے ۔ عام زندگی میں تحفہ لینے اور دینے سے رشتے پروان چڑھتے ہیں ، تعلقات مضبوط ہوتے ہیں اور نئے جذبوں کی آبیاری ہوتی ہے ۔ لیکن عاشق اور معشوق کے درمیان تحفہ لینے اور دینے کی صورتیں ہی کچھ اور ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب آپ کو اور بھی کئی دلچسپ جہتوں تک لے جائے گا ۔
چمنستان گفتار
خنجر اجمیری
دیوان
جوہر خنجر
سید ظہور احمد
فہرست مخطوطات شیرانی
حافظ محمود شیرانی
مخطوطات
تاریخ خاندان پائیگاہ
نواب حسن یار جنگ
حرف شیریں
رام لعل
خطوط
کرب خنداں
بازغ بہاری
افادات اجمل خاں
حکیم انیس احمد صدیقی
وقائع عالمگیر
چودھری نبی احمد
وظیفہٰ قادریہ
مطبع ریاست، رامپور
اسلامیات
شیریں و خسرو
امیر خسرو
واقعات ہند
تاریخ
ارمغان شیرانی
زاہد منیر عامر
قاتل نہیں رہی مجھے امید زندگیخنجرؔ کا تیرے سر پہ مرے وار ہو گیا
مرغ بسمل ہیں جو یہ صیاد آجتو نے کیا خنجرؔ رکھا ہے دام میں
گلشن میں اس کے خنجرؔ ابرو کو دیکھ کرشمشیر سے حیا کی کہیں کٹ نہ جائے گل
کوئی شے تشنۂ شہادت کونہیں خنجرؔ کی آب کے مانند
خنجرؔ ابرو کو تیری دیکھ کراے ستم گر قتل ہو جاتے ہیں ہم
ہمارا سر ترے خنجرؔ کے وار کا قاتلہے آرزوئے شہادت میں ہر زماں مشتاق
کوئی ملتا ہی نہیں واقف آداب جنوںاب تو بستی ہی الگ اپنی بسا لی جائے
واقفؔ خدا کے حکم کی تعمیل کے بغیرکیوں خلد سے زمیں پہ پیمبر نہ آ گرے
جو نقش پا رہے سو رہے پھر نہ اٹھ سکےواقفؔ کی طرح ہائے گرے کوئے یار کے
سلوک عشق میں بے فیض ہیں وہ لب جن سےحصول لذت شیرینیٔ لعاب نہ ہو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books