aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dar-guzar"
اے چرخ پیر زور جوانی سے در گزراب پاس چاہیے تجھے پشت خمیدہ کا
اے چرخ بے کسی پہ ہماری نظر نہ کرجو کچھ کہ تجھ سے ہو سکے تو در گزر نہ کر
سوداؔ تو اس غزل کو غزل در غزل ہی کہہہونا ہے تجھ کو میرؔ سے استاد کی طرف
وہ تبسم ہے کہ غالبؔ کی طرح دار غزلدیر تک اس کی بلاغت کو پڑھا کرتے ہیں
دم گھٹا جاتا ہے محبت کابند ہی بند گفتگو ہے ابھی
خود اپنے شب و روز گزر جائیں گے لیکنشامل ہے مرے غم میں تری در بدری بھی
ہر مصیبت سے گزر جاتا ہوں ہنستا کھیلتاان کے در سے پیش آتی ہی نہیں مشکل مجھے
عجیب سانحہ مجھ پر گزر گیا یارومیں اپنے سائے سے کل رات ڈر گیا یارو
علاج اس کا گزر جانا ہے جاں سےگزر جانے کا جاں سے ڈر رہے گا
جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار باراے کاش جانتا نہ ترے رہگزر کو میں
کبھی تیرا در کبھی دربدر کبھی عرش پر کبھی فرش پرغم عاشقی ترا شکریہ میں کہاں کہاں سے گزر گیا
یہ بھی ہوا کہ در نہ ترا کر سکے تلاشیہ بھی ہوا کہ ہم ترے در سے گزر گئے
بجھے ہوئے در و دیوار دیکھنے والواسے بھی دیکھو جو اک عمر یاں گزار گیا
اس گل کا پتا گر نہیں دیتے ہو تو یارواتنا تو بتا دو در گل زار کدھر ہے
زندگی اک امتحاں ہے امتحاں کا ڈر نہیںہم اندھیروں سے گزر کر روشنی کہلائیں گے
یہ دور ہے جو تمہارا رہے گا یہ بھی نہیںکوئی زمانہ تھا میرا گزر گیا وہ بھی
آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعدآج کا دن گزر نہ جائے کہیں
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گاوقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
دیر سے گونجتے ہیں سناٹےجیسے ہم کو پکارتا ہے کوئی
چھیڑ کر جیسے گزر جاتی ہے دوشیزہ ہوادیر سے خاموش ہے گہرا سمندر اور میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books