aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "vasl-e-sham.a"
ہم رو بہ روئے شمع ہیں اس انتظار میںکچھ جاں پروں میں آئے تو اڑ کر نثار ہوں
لے شب وصل غیر بھی کاٹیتو مجھے آزمائے گا کب تک
سحر کے ساتھ ہوگا چاک میرا دامن ہستیبرنگ شمع بزم دہر میں مہماں ہوں شب بھر کا
یوں راہی عدم ہوئی با وصف عذر لنگمحسوس آج تک نہ ہوئے نقش پائے شمع
گیا شباب نہ پیغام وصل یار آیاجلا دو کاٹ کے اس نخل میں نہ بار آیا
یہی ٹھہری جو شرط وصل لیلیٰتو استعفیٰ مرا با حسرت و یاس
یہ روشنی ترے کمرے میں خود نہیں آئیشمع کا جسم پگھلنے کے بعد آئی ہے
اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرحمیں نے تمام عمر گزاری ہے اس طرح
مثال شمع جلا ہوں دھواں سا بکھرا ہوںمیں انتظار کی ہر کیفیت سے گزرا ہوں
اے شمع صبح ہوتی ہے روتی ہے کس لیےتھوڑی سی رہ گئی ہے اسے بھی گزار دے
یہی بہت تھے مجھے نان و آب و شمع و گلسفر نژاد تھا اسباب مختصر رکھا
خاموش اس طرح سے نہ جل کر دھواں اٹھااے شمع کچھ تو بول کبھی تو زباں اٹھا
حاجت چراغ کی ہے کب انجمن میں دل کےمانند شمع روشن ہر ایک استخواں ہے
کہاں ہم کہاں وصل جاناں کی حسرتؔبہت ہے انہیں اک نظر دیکھ لینا
اے شمع تیری عمر طبیعی ہے ایک راتہنس کر گزار یا اسے رو کر گزار دے
اڑ کے آیا ہے لگن میں ترے جل جانے کوشوق سے پھونک دے اے شمع تو پروانے کو
اے شمع اہل بزم تو بیٹھے ہی رہ گئےکہنے کی تھی جو بات وہ پروانہ کہہ گیا
مانند شمع مجلس شب اشکبار پایاالقصہ میرؔ کو ہم بے اختیار پایا
اثر عشق سے ہوں صورت شمع خاموشیہ مرقع ہے مری حسرت گویائی کا
روز سیہ میں ساتھ کوئی دے تو جانئےجب تک فروغ شمع ہے پروانہ ساتھ ہے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books