aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "'habiib-jaalib'"
محبت کی رنگینیاں چھوڑ آئےترے شہر میں اک جہاں چھوڑ آئے
ہم نے دل سے تجھے سدا ماناتو بڑا تھا تجھے بڑا مانا
دشمنوں نے جو دشمنی کی ہےدوستوں نے بھی کیا کمی کی ہے
وہی حالات ہیں فقیروں کےدن پھرے ہیں فقط وزیروں کے
یہ اجڑے باغ ویرانے پرانےسناتے ہیں کچھ افسانے پرانے
لوگ گیتوں کا نگر یاد آیاآج پردیس میں گھر یاد آیا
شہر ویراں اداس ہیں گلیاںرہ گزاروں سے اٹھ رہا ہے دھواں
ترے ماتھے پہ جب تک بل رہا ہےاجالا آنکھ سے اوجھل رہا ہے
ہجوم دیکھ کے رستہ نہیں بدلتے ہمکسی کے ڈر سے تقاضا نہیں بدلتے ہم
کبھی تو مہرباں ہو کر بلا لیںیہ مہوش ہم فقیروں کی دعا لیں
خوب آزادئ صحافت ہےنظم لکھنے پہ بھی قیامت ہے
وہ دیکھنے مجھے آنا تو چاہتا ہوگامگر زمانے کی باتوں سے ڈر گیا ہوگا
درخت سوکھ گئے رک گئے ندی نالےیہ کس نگر کو روانہ ہوئے ہیں گھر والے
شعر سے شاعری سے ڈرتے ہیںکم نظر روشنی سے ڈرتے ہیں
کون بتائے کون سجھائے کون سے دیس سدھار گئےان کا رستہ تکتے تکتے نین ہمارے ہار گئے
پھر کبھی لوٹ کر نہ آئیں گےہم ترا شہر چھوڑ جائیں گے
شعر ہوتا ہے اب مہینوں میںزندگی ڈھل گئی مشینوں میں
کم پرانا بہت نیا تھا فراقاک عجب رمز آشنا تھا فراق
اک شخص با ضمیر مرا یار مصحفیؔمیری طرح وفا کا پرستار مصحفیؔ
گلشن کی فضا دھواں دھواں ہےکہتے ہیں بہار کا سماں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books