aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سہولت"
سہولت سے گزر جاؤ مری جاںکہیں جینے کی خاطر مر نہ رہیو
تو جو بدلے تری تصویر بدل جاتی ہےرنگ بھرنے میں سہولت نہیں ہوتی مجھ کو
گو ترک تعلق میں سہولت بھی بہت تھیلیکن نہ ہوا ہم سے کہ غیرت بھی بہت تھی
بھلے زمانے تھے جب شعر سہولت سے ہو جاتے تھےنئے سخن کے نام پہ اظہرؔ میرؔ کا چربہ ہوتا تھا
انہیں کھلنا سکھاتا ہوں میں فارسؔگلابوں کا سہولت کار ہوں میں
میں ستارہ ہوں مگر تیز نہیں چمکوں گادیکھنے والے کی آنکھوں کی سہولت کے لئے
اذیت سے جنم لیتی سہولت راس آتی ہےکوئی ایسی پڑے مشکل کہ آسانی سے مر جائیں
میں زندگی کے سبھی غم بھلائے بیٹھا ہوںتمہارے عشق سے کتنی مجھے سہولت ہے
سہولت ہو اذیت ہو تمہارے ساتھ رہنا ہےکہ اب کوئی بھی صورت ہو تمہارے ساتھ رہنا ہے
حبس کا شہر ہے اور اس میں کسی بھی صورتسانس لینے کی سہولت نہیں دی جا سکتی
اب تو ملنے کے لیے وقت نہیں ملتا ہےورنہ ہم کتنی سہولت سے ملا کرتے تھے
کلام کر کہ مرے لفظ کو سہولت ہوترا سکوت مری گفتگو محال کرے
عکسؔ بے حد نصیب والے ہوتم کو مرنے کی بھی سہولت ہے
اس نے مجھ کو بھلا دیا اک دناور بھلایا بھی کس سہولت سے
تجھ سے میری برابری ہی کیاتجھ کو انکار کی سہولت ہے
کچھ ان دنوں دل اس کا دکھا ہے تو ہمیں بھیاس شخص سے ملنے کی سہولت نکل آئی
محبت میں کٹھن رستے بہت آسان لگتے تھےپہاڑوں پر سہولت سے چڑھا کرتے تھے ہم دونوں
کل تو مرنے میں سہولت بھی بہت تھی مجھ کوہجر تھا رات تھی برسات تھی تنہائی تھی
مجھے خوشی ہے سہولت سے اب مروں گا میںکہ ایک بار تو اس نے بچا لیا تھا مجھے
دھوپ میں اتنی سہولت بھی غنیمت ہے مجھےایک سایہ مرا ہم زاد بنا پھرتا ہے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books