aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "चिट्ठियाँ"
کون لائے گا مری چٹھیاں خوشیوں والیاپنے گھر کا میں پتہ دوں تو پتہ دوں کس کو
تم مجھے روز چٹھیاں لکھنامیں تمہیں روز اک غزل دوں گا
آ گئی عشق پہ وہ نوبت ابڈاکئے تیری چٹھیاں دیں گے
شجر پر جتنی سوکھی پتیاں ہیںتمہارے نام میری چٹھیاں ہیں
یہ نگر بھی کارخانوں کا نگر ہو جائے گاان درختوں کی جگہ کچھ چمنیاں رہ جائیں گی
وہ تڑپ وہ چٹھیاں وہ یاد وہ بے چینیاںسب پرانے باٹ ہیں اب پیار کے بیوپار میں
شہر جب پوچھتا نہیں اس کوگاؤں بھی چٹھیاں نہیں لکھتا
رو پڑا تھا جانے کیوں وہ ڈاکیہآج مجھ کو چٹھیاں دیتے ہوئے
خط ادھورے تھے مگر وہ چٹھیاں اچھی لگیںکاغذوں سے ہی سہی نزدیکیاں اچھی لگیں
لکھتے لکھتے رک گئے تھے وہ سسک کر جس جگہپڑھتے پڑھتے اس جگہ وہ چٹھیاں چپ ہو گئیں
خوف رسوائی سے گھبرا کر جلا دیتی ہوں میںچٹھیاں فوراً تری پڑھ کر جلا دیتی ہوں میں
لوٹ آتی تھیں کئی سابق پتوں کی چٹھیاںگھر بدل دیتے تھے باشندے مگر ایسا بھی تھا
اے نئے زمانے کے ڈاکئے تو کیا جانےہم وصول کرتے تھے چٹھیاں پرندوں سے
بادلوں کی چٹھیاں کیا آئیں دریاؤں کے نامہر طرف پانی کی اک چلتی ہوئی دیوار تھی
شاید ابھی بھی آپ کو فرصت نہیں ملیرکھی ہیں طاقچے پہ میری چٹھیاں تمام
اپنے ہاتھوں سے بنا کر کشتیاں بارش کی شاممیں نے پانی میں بہا دیں چٹھیاں بارش کی شام
جو نہیں رکھنی تھیں وہ سب چپیاں محفوظ ہیںآپ کو بھیجی نہیں جو چٹھیاں محفوظ ہیں
یقین اس کو تری بات پر نہ جب آئےلہو سے میں نے جو لکھی ہیں چٹھیاں لے جا
نامہ بر تو نے چٹھیاں دی ہیںیا لفافے میں سسکیاں دی ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books