aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़िल्ल-ए-इलाही"
میدان کارزار میں اخترؔ کبھی بھی میںخوف سنان ظل الٰہی نہ لاؤں گا
مدحت ظل الٰہی نہیں ہوگی ہم سےہم نے انکار کا معیار بچا رکھا ہے
کسی ظل الٰہی تکمری ہوگی رسائی کیا
ظل الٰہی رو نہیں سکتےکچھ درباری مجبوری ہے
اماں ہو جان کی ظل الٰہیتجھے برباد درباری کرے گا
لوگ تھرا گئے جس وقت منادی آئیآج پیغام نیا ظل الٰہی دیں گے
اٹھے نہ ظل الٰہی پہ انگلی اب کوئییہ حرف ہار کا آئے کسی سپاہی پہ
کہا جو میں نے کہ کچھ احتجاج ہے برپاتو بولے ظل الٰہی عوام ہے شاید
روشنی صبح کی یا شب کی سیاہی دیں گےجو بھی دینا ہے تمہیں ظل الٰہی دیں گے
پھر ظل الٰہی کے سواروں کی صدا آئیپھر کون ہوا مورد الزام نگر میں
عرضی انصاف کی ہم نے بھی لگا رکھی ہےدیکھیے ظل الٰہی ہمیں کب پوچھتے ہیں
اف تلک کرتے نہیں ظل الٰہی کے خلافآپ کو دربار کی عادت ہے درباری ہیں آپ
یہ خاک نشینی ہے بہت، ظل الٰہیجچتے ہی نہیں جبہ و دستار میں ہم لوگ
تخت فرعون پہ بیٹھے ہیں جو انساں دشمنہم سے کہتے ہیں انہیں ظل الٰہی لکھیے
قتل کو قتل جو کہتے ہیں غلط کہتے ہیںکچھ نہیں ظل الٰہی کی یہ نادانی ہے
اس لئے ظل الٰہی سے خفا ہیں راتیںان کے ایوان میں کیوں خاک بسر آنے لگے
فوجیوں کے سر تو دشمن کے سپاہی لے گئےہاتھ جو قیمت لگی ظل الٰہی لے گئے
افسوس کہ اس جنگ میں اب ظل الٰہیخود اپنے ہی لشکر کو ہرانے میں لگے ہیں
بیٹھ سکتے ہیں کہاں ظل الٰہی کے قریبہم ہیں غالبؔ کے طرف دار تجھے کیا معلوم
خود دار سر تھا جسم سے جو ہو گیا جدالیکن جھکا نہ ظل الٰہی کی شان میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books