Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجرت کی بات آئے بھی کیسے گمان میں

منور تابش سنبھلی

ہجرت کی بات آئے بھی کیسے گمان میں

منور تابش سنبھلی

MORE BYمنور تابش سنبھلی

    ہجرت کی بات آئے بھی کیسے گمان میں

    اجداد میرے دفن ہیں ہندوستان میں

    سچائیاں تھیں جتنی کفن پوش ہو گئیں

    منصف نے رنگ وہ بھرا جھوٹے بیان میں

    اس سے بھی میرے ظرف کا تو امتحان لے

    باقی جو ایک تیر ہے تیری کمان میں

    پھر سے تمہاری یاد کے جگنو چمک اٹھے

    پھر سے اجالا ہو گیا دل کے مکان میں

    خود دار سر تھا جسم سے جو ہو گیا جدا

    لیکن جھکا نہ ظل الٰہی کی شان میں

    بخشا ہے جو خلوص سے احباب نے مجھے

    ایسا کہاں ہے درد کسی داستان میں

    پھولوں کے بدلے خار ملیں گے بہار سے

    تابشؔ یہ بات کب تھی ہمارے گمان میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے