aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तहत"
ہر اک اپنی ضرورت کے تحت ہم سے ہے ملتاہمیں بھی اب کوئی حسب ضرورت چاہئے ہے
وہ جن کے تحت جھک جاتا تھا سر اصنام کے آگےوہی بھولے ہوئے احکام یزداں یاد آتے ہیں
شجاعؔ تیرے ہی تحت اللفظ سے کچھ ہو تو ہو ورنہغزل میں شاعران خوش گلو سے کچھ نہیں ہوگا
پہنچے نہ یوں ہی منزل اظہار ذات تکتحت شعور اک سفر لا شعور تھا
رات بھر شور مچاتا ہے کسی خوف کے تحتاپنے ہم زاد پہ پرچہ نہیں کر سکتا میں
یہ تو اہل جنوں ہی جانتے ہیںہوش تحت شعور کتنا ہے
میں اپنے طور پہ کھیلا تھا آبگینوں سےملا ہوں یاروں کو تحت الثری کے زینوں سے
چڑھتے ہیں لوگ پھانسی پہ کس جرم کے تحتتختی تو پڑھ ہی لیتے ہو تختے پڑھا کرو
تحت میں جب بھی پڑھی تو بن کے نکلی انقلابجب ترنم میں پڑھی تو جھوم اٹھی میری غزل
کس تصور کے تحت ربط کی منزل میں رہاکس وسیلے کے تأثر کا نگہبان تھا میں
وہ تحت اللفظ ہو یا ہو ترنمغزل کس کی ہے لہجہ بولتا ہے
سناتے ہیں تحت میں جب غزل انداز میں اپنےپکار اٹھتی ہے دنیا ذوق ہم کیا خوب رکھتے ہیں
سر نہ سجدے سے اٹھا تاخیر پر تاخیر کرذرے جو تحت جبیں آئے انہیں اکسیر کر
حادثے ہیں ابھی کتنے اسی خطرے کے تحتاس میں رسوائی ہے اس میں تری رسوائی ہے
تحت میں پڑھیں گے غزل آج موہکؔگلا ان کا تھوڑا سا بیٹھا ہوا ہے
فوق پر بھی نظر ضروری ہےتحت میں دل بہل نہ جائے کہیں
ساز ہر دور میں بنتے ہیں تقاضوں کے تحتساز ہستی ہو نیا پھر بھی نیا ساز نہیں
وائے یہ تحت شعور اپنا بلا سا بن گیااپنی آنکھوں میں بڑے نادیدنی منظر پھرے
ہے مقتضا فطرت انسان تبصرہبد نیتی کے تحت مگر مدح و ذم غلط
جو عرش رسا ہیں وہ بگولے بھی ہیں میرےجو تحت زمیں ہیں وہ فضائیں بھی مری ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books