aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "तामीरें"
اپنی تعمیر جان و دل کے لیےاپنی بنیاد ہم کو ڈھانی ہے
تعمیر آشیاں سے میں نے یہ راز پایااہل نوا کے حق میں بجلی ہے آشیانہ
بے ذوق نمود زندگی موتتعمیر خودی میں ہے خدائی
کچھ آگ دی ہوس میں تو تعمیر عشق کیجب خاک کر دیا اسے عرفاں بنا دیا
ہر سعی و ہر عمل میں محبت کا ہاتھ ہےتعمیر زندگی کے سمجھ کچھ محرکات
فکر تعمیر آشیاں بھی ہےخوف بے مہری خزاں بھی ہے
جب چلی تحریک تعمیر وطن کی دوستوہو گئے برباد کچھ بستے ہوئے گھر اور بھی
نہ کوئی خواب ہمارے ہیں نہ تعبیریں ہیںہم تو پانی پہ بنائی ہوئی تصویریں ہیں
میرے ہی سنگ و خشت سے تعمیر بام و درمیرے ہی گھر کو شہر میں شامل کہا نہ جائے
کوئی ذرے کو ذرہ ہی سمجھ کر چھوڑ دیتا ہےکسی کو سوجھتی ہے اس سے تعمیر بیاباں کی
اک عذاب مستقل ہے فکر تعمیر مکاںساکن صحرائے بے دیوار و در ہو جائیے
بے جنوں چلتا نہیں ہے کار تعمیر حیاتہوش والو آگہی کی جستجو کرتے رہو
جب بھی تعمیر نشیمن کی قمرؔیورش برق و شرر یاد آئی
کھلا یہ دل پہ کہ تعمیر بام و در ہے فریببگولے قالب دیوار و در میں ہوتے ہیں
صرف اس دھن میں کہ تعمیر محبت سہل ہوجانے کن کن مشکلوں کا سامنا کرتا ہوں میں
ابر نیساں کی نہ برکت ہے نہ فیضان بہارقطرے گم ہو گئے تعمیر گہر سے پہلے
حشر تعمیر نشیمن کا نظر میں ہے مگراتنے دن میری طبیعت تو ذرا بہلی رہی
داد دیجے شوکت تعمیر عرش و فرش کیاور پھر بنیاد ہست و بود ڈھا کر دیکھیے
کس طرح سے کوئی تعمیر نشیمن کرتاکبھی ستلی نہ ملی اور کبھی سیٹھا نہ ملا
پھر بھی تعمیر تمنا کی نہ تکمیل ہوئیمیں نے آنگن کو کبھی در کبھی دالان کیا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books