aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "वुसअत-ए-जल्वा"
کہاں یہ وسعت جلوہ کہاں یہ دیدۂ تنگکبھی تجھے کبھی اپنے کو دیکھتا ہوں میں
منکشف تھے ہم پہ اسرار جمالراز دار جلوۂ جاناں تھے ہم
یہ ستم اف آتش دیدار بھڑکانے کے بعدہو گئے روپوش وہ اک جلوہ دکھلانے کے بعد
نمائش تو بجا ہے جلوۂ حسن مجسم کییہ لازم ہے نظر شائستۂ دیدار ہو جائے
نہ خوشبو پیرہن کی ہے نہ زلفوں کی نہ باتوں کیہمیں یہ جلوۂ بالائے بام اچھا نہیں لگتا
کیا جانے کب وہ صبح بہاراں ہو جلوہ گردور خزاں میں جس سے بہلتے رہے ہیں ہم
شہر پہ رتجگوں سے بھی باب افق نہ کھل سکاوسعت بام و در نجیبؔ وسعت بام و در میں تھی
موت کو درکار تھی اک وسعت بے حد و پایاںزندگی کو قبر کا سنسان کونا چاہیے تھا
یہ تو طلب نہیں کہ بقدر طلب ملےلیکن بقدر وسعت داماں کبھی کبھی
گل فشانی ہائے ناز جلوہ کو کیا ہو گیاخاک پر ہوتی ہے تیری لالہ کاری ہائے ہائے
وسعت دامن صحرا دیکھوںاپنی آواز کو پھیلا دیکھوں
بسط نکتہ پئے کم بینئ چشم عاشقوسعت عالم حیرانئ دوشیزۂ خلد
مدتوں بعد کھلی وسعت صحرا ہم پرمدتوں بعد ہمیں خاک اڑانی آئی
وسعت کون و مکاں میں وہ سماتے بھی نہیںجلوہ افروز بھی ہیں سامنے آتے بھی نہیں
پیش نظر ہے وسعت ارض و سما مگرقید تعینات کہیں ہے کہیں نہیں
تنگ اس پہ کیوں نہ وسعت کون و مکاں رہےگر جائے جو نظر سے تمہاری کہاں رہے
آمد فصل بہاراں نہیں جینے دیتیوسعت چاک گریباں نہیں جینے دیتی
وسعت تنظیم قدرت دیکھناایک دل میں دو جہاں کا راز ہے
دیکھ فرہاد کی تنک نوشیوسعت جام جم کی بات نہ کر
وسعت شہر تنگ دل سرما کی صبح سرد میںجاگی ہے ڈر کے خواب سے صورت فقیر کے سبب
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books