aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सुरंग"
نچلا رہا نہ سوز دروں انتظار میںاس آگ نے سرنگ لگا دی مزار میں
کسی غریب کی برسوں کی آرزو ہو جاؤںمیں اس سرنگ سے نکلوں تو آب جو ہو جاؤں
خواہش کے کاروبار سے بچنا محال ہےاترے گا تو بھی ساتھ مرے اس سرنگ میں
رشتے گزر رہے ہیں لیے دن میں بتیاںمیں آدھونک صدی کی اندھیری سرنگ ہوں
تری تلاش میں لہروں پہ چل رہا تھا میںتو پانیوں میں اچانک سرنگ ہونے لگی
پرخچے چاروں اور بکھرے تھےاک بدن نے سرنگ اڑائی تھی
چلو سرنگ سے پہلے گزر کے دیکھا جائےپھر اس پہاڑ کو کاندھوں پہ دھر کے دیکھا جائے
وہاں کھلے میں نہ اٹھتا تھا آسمان کا بوجھیہاں سرنگ بناتا ہوں قید خانے میں
بھٹک نہ جائیں اگر ہم تو کیا کریں خاورؔجمال یار کے رستے ہیں جب سرنگ بھرے
عمر سے لمبی ہو گئی یہ تاریک سرنگدوسری اور کا اب تو ہمیں بھی اجالا دے
اس واسطے وہ آنکھوں میں حلقہ بگوش ہیںدل کے قریب جاتی ہے آنکھوں سے اک سرنگ
وہ شخص تو کسی اندھی سرنگ جیسا ہےاور اس سے زندہ نکلنے کا راستہ ہوں میں
یہ چاپ، تیرگی، نیچے کو جا رہا زینہاسی سرنگ کے اندر وجود میرا ہے
سورج کے ہم سفر ہیں ہماری امنگ یہاور سامنے ہمارے ہے کالی سرنگ یہ
سرنگ جسم ہے لمبی سو احتیاط برتبھٹک نہ جائے کہیں سانس کو نہ اتنا کھینچ
چھتوں پہ سایہ کناں بیل جل گئی ہوگیسلگ اٹھے ہیں کچھ اس طور بام و در میرے
گریں گی اٹھتی رہیں گی دیواریں آنگن کیدلوں کے بیچ خلش کی اگر سرنگ نہ ہو
سورج کی روشنی ہے جگنو نہ لمس تاباںہے تن بدن سے لپٹی اندھی سرنگ کب سے
کھودتا رہتا ہوں سرنگ کوئیزہر کو تارتار رکھتا ہوں
آخر آخر تو یہ عالم ہے کہ اب ہوش نہیںرگ مینا سلگ اٹھی کہ رگ جاں جاناں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books