aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "हस्ब-ए-मंशा"
ہم کتابی سدا کے ہیں لیکنحسب منشا کوئی کتاب نہیں
حسب منشا میں بنا لوں گا مقدر اپناتو یہ تکلیف اٹھانے کے لئے مت آنا
کچھ دن حسب منشا بھی جی لینے دےدیکھ تری ٹھڈی میں ہاتھ لگاتے ہیں
حسب منشا دل پر شوق کی باتوں کا جوابدے دیا شرم میں ڈوبی ہوئی انگڑائی نے
غزل سرائی منشاؔ پہ یوں ہوا محسوسکہ جیسے روح کے اندر سمو گئے الفاظ
دولت دیدار حسب مدعا حاصل ہوئیمل گئی جس شخص کو تقدیر سے اکسیر عشق
قلم اٹھے تو رہے عظمت قلم کا خیالاے منشاؔ یوں ہی سدا حفظ آبرو کیجے
نہیں معلوم یوں ہی خود کو کہاں تک منشاؔقید اخلاق سے آزاد کرے گی دنیا
کونین کے ہر راز کو محرم جسے کہئےمنشاؔ کو وہی فکر رسا تجھ سے ملی ہے
فیض اقبالؔ ہے جو منشاؔ کانغمہ ہندی ہے لے حجازی ہے
سوز دل کے طفیل اے منشاؔشاعری بھی نکھر گئی آخر
چمن کو اور حسیں تر بنانا ہے منشاؔتو رنگ کارئ خون جگر ضروری ہے
سیکھنا ہو تو سیکھ لے منشاؔکوئی انداز جستجو ہم سے
جذب دروں کا فیض ہے منشاؔفکر سخن کی یہ پرواز
حق تو یہ ہے کہ خلاؤں کے سفر اے منشاؔعظمت رتبۂ انساں کی خبر دیتے ہیں
یہ فرط گریہ و زاری کا ہے اثر منشاؔزمیں مکانوں کی گیلی ہے نم ہیں دیواریں
جان و دل ہم بھی کریں نذر محبت منشاؔاتنی محنت کا صلا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
سچ تو ہے یہی منشاؔ زندگی کی راہوں میںتیرگی کا خطرہ ہے شمع دل جلانے تک
یہ پیش رفت کی ہے شرط اولیں منشاؔکہ چلنے والا اٹل عزم پر یقیں سے چلے
شاعری کا یہ کرم کم تو نہیں ہے منشاؔلوگ تجھ کو ترے اشعار سے پہچانتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books