aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".cei"
عشق ایسا عجیب دریا ہےجو بنا ساحلوں کے بہتا ہے
قریب آ کے بھی کوئی کہے نہیں ملناسبھی سے ہاتھ ملانا گلے نہیں ملنا
کسی کے صبح کی مسکان ہونااندھیرے گھر میں روشندان ہونا
کچھ چراغوں نے بانٹ رکھا ہےدنیا کی ساری تیرگی کا دکھ
حالت جگہ بدلنے سے بدلی نہیں مریہوتی ہیں ہر جگہ کی کچھ اپنی خرابیاں
ایک طرف ہے دنیا کی ہر میٹھی شےپر اس کا ہنس کے شرمانا ایک طرف
گناہ عشق میں اس بات کی تسکین ہوتی ہےہوا ہو جرم گہرا تو سزا سنگین ہوتی ہے
رات کے پچھلے پہر جس نے جگایا کیا تھاکوئی آسیب زدہ ہجر کا سایہ کیا تھا
آپ کی بد دعائے دل آخر اثر دکھا گئیہم کو بھی عشق ہو گیا ہم بھی غلام ہو گئے
چھان کر خاک تیرے کوچے کیدیر سے اپنے گھر گیا ہوگا
عشق تو ہجر کی علامت ہےوصل کا پھر سوال کیوں آیا
غربت کے چولھے پے ہےفاقوں کی پھیکی سی دھوپ
انہیں کی پیروی کرتا ہے یہ دلجرح جو ہم سے کرتے جا رہے ہیں
شفق کا لال دوپٹا اوڑھا کے وادی کووجود عشق کا سورج نے اعتراف کیا
سینکڑوں غم کی سوغات دے کر مجھےپھر یہ کہتے ہیں ہم نے دیا کچھ نہیں
لہو کی چھینٹ ہر دیوار پر تھیلگا الزام پھر بھی خودکشی کا
آج کی رات چراغوں کو بجھا رہنے دےدرد کو ہجر کے پہلو سے لگا رہنے دے
بھگو گئی گل احساس آج شبنم پھربدن کے گرد لپٹنے لگا ہے ریشم پھر
کچھ اس طرح سے پیش کریں گے ہم آپ کوجیسے کہ اک خیال کا پہلو خیال ہے
جو مانگو وہ کب ملتا ہےاب کے ہم نے دکھ مانگا ہے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books