aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".ksul"
بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کااگر اس طرۂ پر پیچ و خم کا پیچ و خم نکلے
یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھااس رات کی تقدیر سنور جائے تو اچھا
ساعد سیمیں دونوں اس کے ہاتھ میں لا کر چھوڑ دیئےبھولے اس کے قول و قسم پر ہائے خیال خام کیا
اے شخص اب تو مجھ کو سبھی کچھ قبول ہےیہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی
اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصفہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا
رازوں کی طرح اترو مرے دل میں کسی شبدستک پہ مرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن
کھل گئے شہر غم کے دروازےاک ذرا سی ہوا کے چلتے ہی
یہ زندگی جو ہے اسے معنیٰ بھی چاہیےوعدہ ہمیں قبول ہے ایفا کیے بغیر
حقیقت کھل گئی حسرتؔ ترے ترک محبت کیتجھے تو اب وہ پہلے سے بھی بڑھ کر یاد آتے ہیں
یقیں یہ ہے حقیقت کھل رہی ہےگماں یہ ہے کہ دھوکے کھا رہا ہوں
کیا حسیں خواب محبت نے دکھایا تھا ہمیںکھل گئی آنکھ تو تعبیر پہ رونا آیا
نیند آ جائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوںآنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں
میں چمن میں کیا گیا گویا دبستاں کھل گیابلبلیں سن کر مرے نالے غزل خواں ہو گئیں
ستم تو یہ ہے کہ وہ بھی نہ بن سکا اپناقبول ہم نے کیے جس کے غم خوشی کی طرح
تیرے قول و قرار سے پہلےاپنے کچھ اور بھی سہارے تھے
ہوتی نہیں قبول دعا ترک عشق کیدل چاہتا نہ ہو تو زباں میں اثر کہاں
شرطیں لگائی جاتی نہیں دوستی کے ساتھکیجے مجھے قبول مری ہر کمی کے ساتھ
کوئی دھوکا نہ کھا جائے میری طرحایسے کھل کے نہ سب سے ملا کیجیے
میں چاہتا ہوں خریدار پر یہ کھل جائےنیا نہیں ہوں رکھا ہوں یہاں نیا کر کے
مجھ کو نہیں قبول دو عالم کی وسعتیںقسمت میں کوئے یار کی دو گز زمیں رہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books