aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "azal"
میں بستر خیال پہ لیٹا ہوں اس کے پاسصبح ازل سے کوئی تقاضا کیے بغیر
یہ ہے لمحوں کا ایک شہر ازلیاں کی ہر بات ناگہانی ہے
ہر ایک جسم روح کے عذاب سے نڈھال ہےہر ایک آنکھ شبنمی ہر ایک دل فگار ہے
ہم سے چھنا ہے ناف پیالہ ترا میاںگویا ازل سے ہم صف لب تشنگاں کے تھے
ہے کشادہ ازل سے روئے زمیںحرم و دیر بے فصیل نہیں
اس جزیرے پر ازل سے خاک اڑتی ہے ہوامنزلوں کے بھید پھر بھی راستوں میں قید ہیں
اسے صبح ازل انکار کی جرأت ہوئی کیوں کرمجھے معلوم کیا وہ رازداں تیرا ہے یا میرا
جانے کیا کہہ دیا تھا روز ازلآج تک امتحان ہے پیارے
جلوۂ حسن ازل تھے وہ دیارجن کے اب نام و نشاں یاد نہیں
حسن ازل کی شان دکھا کر چلے گئےاک واقعہ سا یاد دلا کر چلے گئے
میں یعنی ازل کا آرمیدہلمحوں میں بکھر کے تھک گیا ہوں
کرشما سازی حسن ازل ارے توبہمرا ہی آئینہ مجھ کو دکھا کے لوٹ لیا
جسے میں توڑ چکی ہوں وہ روشنی کا طلسمشعاع نور ازل کے سوا کچھ اور نہ تھا
ازل داستاں سے اس دم تکجو بھی گزری اک آن میں گزری
ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیقیہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق
کیا یہ آفت نہیں عذاب نہیںدل کی حالت بہت خراب نہیں
صبح ازل سے شام ابد تک ہے ایک دنیہ دن تڑپ تڑپ کے بسر کر رہے ہیں ہم
پیتا کہاں تھا صبح ازل میں بھلا عدمؔساقی کے اعتبار پہ لہرا کے پی گیا
ہے ازل سے ابد تلک کا حساباور بس ایک پل ہے پیہم جی
ہیں راہ کہکشاں میں ازل سے کھڑے ہوئےساغرؔ ترے غلام! ذرا آنکھ تو ملا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books