تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "chamber"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "chamber"
غزل
ختم ہوا میرا فسانہ اب یہ آنسو پونچھ بھی لو
جس میں کوئی تارا چمکے آج کی رات وہ رات نہیں
قتیل شفائی
غزل
سانجھ سمے کچھ تارے نکلے پل بھر چمکے ڈوب گئے
امبر امبر ڈھونڈ رہا ہے اب انہیں ماہ تمام کہاں
ابن انشا
غزل
جانے کب تڑپے اور چمکے سونی رات کو پھر ڈس جائے
مجھ کو ایک روپہلی ناگن بیٹھی ملی ہے گھٹاؤں میں
بشیر بدر
غزل
فقط وہ چمپے کی اک کلی ہے کچھ اک مندی ہے کچھ اک کھلی ہے
سلاخ سونے کی اک ڈلی ہے کہ گویا کندن دمک رہا ہے