aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "dasht-zaad"
صادقؔ پکاریے نہ انہیں اب یہ دشت زادزلفوں کی نم گھٹاؤں سے آگے نکل گئے
میں رات ان کی طرح خاک چھانتا رہا ہوںسو دشت زاد سمجھتے رہے مکین مجھے
ہم کو نہیں سکونت عشاق سے غرضکہتے ہیں دشت زاد کبھی گھر نہیں گیا
ہر ایک سمت ہے شورش بلا کی وحشت ہےمیں دشت زاد ہوں اور شہر میں کھڑا ہوا ہوں
اپنی مرضی سے ہوئے تھے نا مقدر کی طرفدشت زاد اب دوڑتے ہیں کیوں سمندر کی طرف
اے ہجر زاد تم کو بھی ہے آرزوئے وصلاے دشت زاد تم نے بھی کشتی خرید لی
دشت زار غم میں آتش زیر پا ہم بھی رہےاک سلگتی تشنگی سے آشنا ہم بھی رہے
وہ دشت جس میں کہ دہشت ہے بے کراں صائبؔوہ دشت ہے دل وحشت مآب کی زد میں
مکین دشت کے فی الفور دشت چھوڑ گئےکہ شیر زاد خموشی سے وار سہہ گئے ہیں
یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگیاس دشت میں اک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی
وہ دشت دل پہ اگر ایک بھی نظر کر دےطلب کے پیڑ خزاؤں میں با ثمر کر دے
مرا وجود شمار نفس میں آیا نئیںتمام عمر میں سانسوں کے بس میں آیا نئیں
راہ سفر میں آج یہ منظر بھی آئے گاگلشن کے ساتھ جلتا ہوا گھر بھی آئے گا
ذرہ ملا تو دشت کا ہمسر لگا مجھےقطرہ ملا تو وہ بھی سمندر لگا مجھے
آدمی اپنی ذات میں تنہاعالم شش جہات میں تنہا
ہے آسیبوں کا سایا میں جہاں ہوںشب دشت بلا میں بے اماں ہوں
آندھی کی زد میں شمع تمنا جلائی جائےجس طرح بھی ہو لاج جنوں کی بچائی جائے
یوں تیز آندھیوں کی نہ زد پر رہا کروچلتے مسافروں سے نہ دل کی کہا کرو
سبھی زد میں ہیں دشت و کوہ و انساںیہ ضرب وقت ہے کاری بہت ہے
خوابوں کی دسترس میں نہ آنکھوں کی حد میں ہےامکان وصل گرد مسافت کی زد میں ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books