Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تک خیال و خواب سے دل بھر نہیں گیا

عاصم واسطی

جب تک خیال و خواب سے دل بھر نہیں گیا

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    جب تک خیال و خواب سے دل بھر نہیں گیا

    میں شہر اعتبار کے اندر نہیں گیا

    کیا تشنگان دہر سے کرتے ہو ذکر خیر

    صحرا میں ایک بوند سمندر نہیں گیا

    بس ایک ہی شکست محبت کا ہے سبب

    دل جس طرف گیا ہے مقدر نہیں گیا

    ہم کو نہیں سکونت عشاق سے غرض

    کہتے ہیں دشت زاد کبھی گھر نہیں گیا

    عادت خود اپنا بوجھ اٹھانے کی ہے مجھے

    اس واسطے خلا کے سفر پر نہیں گیا

    رہتے ہیں جس گلی میں بہت مال دار لوگ

    حیرت ہے اس گلی میں گداگر نہیں گیا

    کیسے ہوا ہے منزل بالا سے پھر فرار

    عاصمؔ اگر وہ شخص اتر کر نہیں گیا

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 110)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے