aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "deewan e ghalib ebooks"
میرؔ کے شعر کا احوال کہوں کیا غالبؔجس کا دیوان کم از گلشن کشمیر نہیں
شعر دو ہیں حضرت غالبؔ کے دیواں میں عزیزؔیہ غزل میری اسی مے کا خمار نغمہ ہے
بلیماران سے نکلا غالبؔاپنے دیوان سے نکلا غالبؔ
غالبؔ کے کبھی میرؔ کے دیوان سے چہرےمشکل سے سمجھ آتے ہیں آسان سے چہرے
روز افزوں ہے آب و تاب سخنتا قیامت کھلا ہے باب سخن
گویا ہر کام مصلحت کے ساتھخودکشی بھی مشاورت کے ساتھ
کہہ رہا ہے یہ ترا حسن و جمالغالبؔ و میرؔ کا دیوان سا ہوں
یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیںکبھی صبا کو کبھی نامہ بر کو دیکھتے ہیں
سنتے ہیں کہ غالبؔ کے طرف دار بہت ہیںدنیا میں قلم کم ہیں قلم کار بہت ہیں
سر پھوڑنا وہ غالبؔ شوریدہ حال کایاد آ گیا مجھے تری دیوار دیکھ کر
اگ رہا ہے در و دیوار پہ سبزہ غالبؔہم بیاباں میں ہیں اور گھر میں بہار آئی ہے
نہ کہہ کسی سے کہ غالبؔ نہیں زمانے میںحریف راز محبت مگر در و دیوار
مر گیا پھوڑ کے سر غالبؔ وحشی ہے ہےبیٹھنا اس کا وہ آ کر تری دیوار کے پاس
میری بربادی کو چشم معتبر سے دیکھیےمیرؔ کا دیوان غالبؔ کی نظر سے دیکھیے
جو بھی تخت پہ آ کر بیٹھا اس کو یزداں مان لیاآپ بہت ہی دیدہ ور تھے موسم کو پہچان لیا
منزل ہے دور کوچ کا سامان کیجیےدشوار ہے سفر اسے آسان کیجیے
ہے سبزہ زار ہر در و دیوار غم کدہجس کی بہار یہ ہو پھر اس کی خزاں نہ پوچھ
غالب کے شہر شاہد و نغمہ میں ہم سلامبکھرے پڑے ہیں میرؔ کے دیوان کی طرح
سامان تجارت مرا ایمان نہیں ہےہر در پہ جھکے سر یہ مری شان نہیں ہے
اکلوتی جاگیر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیںہم تیری تصویر کو تکتے تکتے تھک کر سو جاتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books