میری بربادی کو چشم معتبر سے دیکھیے
میری بربادی کو چشم معتبر سے دیکھیے
میرؔ کا دیوان غالبؔ کی نظر سے دیکھیے
مسکرا کر یوں نہ اپنی رہ گزر سے دیکھیے
جس طرف میری نظر چاہے ادھر سے دیکھیے
ہیں دلیل کم نگاہی اختلافات نظر
زندگی کا ایک ہی رخ ہے جدھر سے دیکھیے
بھرتے رہتے ہیں جہنم زندگی کے چارہ ساز
دشمن جاں ہیں اگر گہری نظر سے دیکھیے
میرے غم خانے کے چاروں سمت ہیں دولت کدے
زندگی کی بھیک ملتی ہے کدھر سے دیکھیے
فطرتاً ہر آدمی ہے طالب امن و اماں
دشمنوں کو بھی محبت کی نظر سے دیکھیے
بھیج دی تصویر اپنی ان کو یہ لکھ کر شکیلؔ
آپ کی مرضی ہے چاہے جس نظر سے دیکھیے
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 622)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.