aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "fasiil"
در فصیل کھلا یا پہاڑ سر سے ہٹامیں اب گری ہوئی گلیوں کے مرگ زار میں ہوں
ہے کشادہ ازل سے روئے زمیںحرم و دیر بے فصیل نہیں
نوحے فصیل ضبط سے اونچے نہ ہو سکےکھل کر دیار سنگ میں رویا نہ تو نہ میں
بیکس کی آرزو میں پریشاں ہے زندگیاب تو فصیل جاں سے دیا بھی اتر گیا
جگنو ہی سہی فصیل شب میںآئینہ خصال آ گیا ہے
سفید سنگ کی چادر لپیٹ کر مجھ پرفصیل شہر پہ کس نے سجا دیا مجھ کو
وہ موج خوں اٹھی ہے کہ دیوار و در کہاںاب کے فصیل شہر کو غرقاب دیکھنا
میں کہاں اور وہ فصیل کہاںفاصلے کا ہی فیصلہ ہوا ہے
پسند آئی نہ ٹوٹی ہوئی فصیل کی راہمیں شہر تن کی گھٹن سے نکل بھی سکتا تھا
دل کی طرف سے ہم کبھی غافل نہیں رہےکرتے ہیں پاسبانی شہر اس فصیل سے
میں دھوپ کا حصار ہوں تو چھاؤں کی فصیلتیرا مرا حساب برابر سے کٹ گیا
فصیل جسم پہ شب خوں شرارتیں تیریذرا سی بھی نہیں بدلی ہیں عادتیں تیری
فصیل جسم گرا دے مکان جاں سے نکلیہ انتشار زدہ شہر ہے یہاں سے نکل
رات بھی ویراں فصیل شہر بھی ٹوٹی ہوئیاور ستم یہ جاگتا تو بھی نہیں میں بھی نہیں
فصیل جسم پہ تازہ لہو کے چھینٹے ہیںحدود وقت سے آگے نکل گیا ہے کوئی
وقت ہی وہ خط فاصل ہے کہ اے ہم نفسودور ہے موج بلا اور کنارے ہوئے لوگ
ابھی تو راہ میں حائل ہے آرزو کی فصیلذرا یہ عشق سوا ہو تو جا بہ جا ہو جاؤں
مٹا سکا نہ کبھی وقت کا غبار اسےفصیل شب پہ لہو کا نشان باقی ہے
ادھر فصیل شب غم ادھر ہے شہر پناہصبا سے کہیو وہیں آ کے ایک بار ملے
میری صدا کا قد ہے فضا سے بھی کچھ بلندظالم فصیل شہر کہاں تک اٹھائے گا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books