aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "masarrat-e-paiGaam-e-yaar"
گزرا اسدؔ مسرت پیغام یار سےقاصد پہ مجھ کو رشک سوال و جواب ہے
اب قربت و صحبت یار کہاں لب و عارض و زلف و کنار کہاںاب اپنا بھی میرؔ سا عالم ہے ٹک دیکھ لیا جی شاد کیا
محال تھا کہ ہم اے جوشؔ زندہ رہ سکتےفراق یار میں اک روز مر گئے ہم بھی
سر راہے کبھی کبھار سہیرس بھری اک نگاہ یار سہی
جمال یار سے روشن ہوئی مری دنیاوہ چمکی دل میں کرن ماہتاب سے پہلے
اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاندشہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند
ابھی یہ زخم مسرت ہے ناشگفتہ ساچھڑک دو میرے کچھ آنسو ہنسی کے چہرے پر
ہر بار کھینچ لائی ہمیں غیرت جنوںسو بار یوں تو ہم بھی در یار تک گئے
ہے ذکر یار کیوں شب زنداں سے دور دوراے ہم نشیں یہ طرز غزل کا کبھی نہ تھا
اے چشم یار تیری عنایت کا شکریہوہ درد دل دیا ہے کہ جس کی دوا نہ ہو
کوئی مسرت لذت مجھے نہ درد کا غممری تو زیست ہی مستانہ وار گزری ہے
پتھروں کے راستے سے اپنے شیشے کے قدمسعئ لا حاصل کا اک پیغام لے کر آئے ہیں
حضور یار بھلا کیسے عرض حال کریںہم ایسی تاب نہ ایسی مجال رکھتے ہیں
اپنا انداز زیست ہے پیغامؔیہ تماشے تھے ناگزیر نہ تھے
بزم طرب بساط مسرت فریب ہیںمیں عیش مستعار کا قائل نہیں رہا
کیسے چھپاؤں سوز دل تو ہی مجھے بتا کہ یوںشمع بجھا دی یار نے جیسے تھا مدعا کہ یوں
ہے ان کی خوشی میں ہی نریشؔ اپنی مسرتہم اپنے غم و درد کی پروا نہیں کرتے
کوچۂ یار جو نہ جاتا ہوراستہ راستہ نہیں ہوتا
مزاج یار تجھے کیوں وہ اعتبار تھا شاقیہ آئے دن کا تلون جسے مٹا کے رہا
ہیں ناوک دل دوز مرے یار کے تیوراک بار وہ سب تیر چلا کیوں نہیں دیتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books