aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "munkir-e-vafaa"
جو منکر وفا ہو فریب اس پہ کیا چلےکیوں بد گماں ہوں دوست سے دشمن کے باب میں
تو منکر وفا ہے تجھے کیا دکھاؤں دلغم شعلہ نہاں ہے بھلا کیا دکھائی دے
ہیں کعبۂ دروں میں بتان ہوائے نفسہر چند کہ میں منکر لات و منات ہوں
دشمنوں نے آج جو دیکھا مرا حسن سلوکوہ وفاؔ اپنا نشانہ خود خطا کرنے لگے
نہ جائے کوچۂ مہر و وفا میںوہ جس کو زندگی پیاری بہت ہے
یہ شعر یوں ہی نہیں معتبر ہوئے لوگوںوفاؔ کا رنگ ہے ابن وفا کے لہجے میں
مجھے سنو کہ حدیث غزل نما ہوں میںمجھے پڑھو ورق مصحف وفا ہوں میں
ہاتھ سے وہ بھی چھوٹ گیا ہےمہر و وفا کا جو دامن تھا
ہو نکتہ سنجیوں سے تری شاد اے وفاؔایسا جہاں میں کوئی سخنداں کہاں رہا
اے وفاؔ تھی جو تمنا مجھے پا بوسی کیپائے قاتل پہ گرا ہو کے جدا سر میرا
اے وفاؔ چوم نونہالوں کوان کے چہرے گلاب جیسے ہیں
راہ وفا میں ہم نے وفاؔ جب اپنا سب کچھ وار دیاتب جا کر اس دشت جنوں میں آئے ہیں سمجھانے لوگ
میعاد قید رنج بڑھا دی گئی تو کیاجرم وفا کی ہم کو سزا دی گئی تو کیا
اپنی دوکاں بڑھائیے اب حضرت وفاؔاس دور میں وفا کا خریدار کون ہے
اشک تو پی لیے ناموس وفا کی خاطرغم جو چہرے سے جھلکتا ہے چھپاؤں کیسے
ابھی نہ دے مجھے آواز اے غم جاناںابھی تو شہر وفا میں بڑا اندھیرا ہے
وہی شخص لاابالی ہوا منکر حقیقتجسے چلمنوں کی سازش سے ملی تھی بد گمانی
ہر ایک آنکھ کو ذوق جمال دے یا ربدلوں کو عشق و وفا کا جلال دے یا رب
پھر آج اہل جور کو شکست فاش ہو گئیپھر آج اہل دل نے پرچم وفاؔ اٹھا لیا
پوچھو نہ حال لذت آزار اے وفاؔنقش سکوں بھی مائل صد انقلاب ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books