aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "vus.at-e-tasavvur"
وہ جس سے شہر تصورؔ میں روشنی ہوتیستارہ ایسا کوئی آسماں میں تھا ہی نہیں
تمام عمر تصورؔ ردائے بخت سیاہمشقتوں کے لہو سے اجالتے گزری
بتا رہے ہیں تصورؔ یہ شہر کے حالاتکسی کی پشت پہ دست یزید رکھا ہے
کیا عجب تصور ہے ہم طلب کے ماروں کاحدت تمنا سے آسماں پگھل جائے
نماز شب کا سجدہ ہوں تصورؔاذان صبح کی تکبیر ہوں میں
جواز خوف کیا ہو اب تصورؔانہی حالات کے پالے ہوئے ہیں
اے تصورؔ نہ یاد آیا کبھیشعر جو حسب حال میرا تھا
دل کس کے تصور میں جانے راتوں کو پریشاں ہوتا ہےیہ حسن طلب کی بات نہیں ہوتا ہے مری جاں ہوتا ہے
اگرچہ طرز عمل اس کا ناگوار بھی تھامگر وہ میرے تصور کا شاہکار بھی تھا
نریشؔ اقصائے عالم جگمگا اٹھے نگاہوں میںتصور میں مرے جس دم مرا وہ رشک حور آیا
ایک اک تصویر ہے محفوظ اب تک ہو بہواے تصور تجھ سے بہتر کوئی بھی البم نہیں
رضاؔ نے دل کو سجا کر ترے تصور سےجہان حسن میں اک حسن دو جہاں دیکھا
سنا ہے چشم تصور سے دشت امکاں میںپلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں
بسط نکتہ پئے کم بینئ چشم عاشقوسعت عالم حیرانئ دوشیزۂ خلد
وسعت کار گہہ شیشہ گری معاذ اللہخاک میں جام بھی میں دست ہنر میں ہی ہوں
اب اور ڈھونڈئیے کوئی جولاں گہہ جنوںصحرا بقدر وسعت یک گام ہو گیا
موت کو درکار تھی اک وسعت بے حد و پایاںزندگی کو قبر کا سنسان کونا چاہیے تھا
وسعت شہر تنگ دل سرما کی صبح سرد میںجاگی ہے ڈر کے خواب سے صورت فقیر کے سبب
شہر پہ رتجگوں سے بھی باب افق نہ کھل سکاوسعت بام و در نجیبؔ وسعت بام و در میں تھی
وسعت دامن صحرا دیکھوںاپنی آواز کو پھیلا دیکھوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books