aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",AEHQ"
بھلے دنوں کی بات ہےبھلی سی ایک شکل تھی
کچھ عشق کیا کچھ کام کیاوہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
ان کتابوں نے بڑا ظلم کیا ہے مجھ پران میں اک رمز ہے جس رمز کا مارا ہوا ذہن
میں ابتدائے عشق سے بے مہر ہی رہاتم انتہائے عشق کا معیار ہی رہو
چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوںنہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی
بس رہے تھے یہیں سلجوق بھی تورانی بھیاہل چیں چین میں ایران میں ساسانی بھی
ہم نے اس عشق میں کیا کھویا ہے کیا سیکھا ہےجز ترے اور کو سمجھاؤں تو سمجھا نہ سکوں
اور اہل حکم کے سر اوپرجب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
عشق تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک مراآسماں چیر گیا نالۂ بیباک مرا
ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شایداپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا رکھا ہو
کھلنے لگے قفلوں کے دہانےپھیلا ہر اک زنجیر کا دامن
سو گئی راستہ تک تک کے ہر اک راہ گزاراجنبی خاک نے دھندلا دیئے قدموں کے سراغ
نا اک دن موت آنے سےمجھے اب ڈر نہیں لگتا
ہم گھوم چکے بستی بن میںاک آس کی پھانس لیے من میں
اک نیا جنوں لپکےآدمی چھلک اٹھے
چشم نم جان شوریدہ کافی نہیںتہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں
تمہیں اک بات کہنی تھیاجازت ہو تو کہہ دوں میں
وہ بھی اک پل کا قصہ تھے میں بھی اک پل کا قصہ ہوںکل تم سے جدا ہو جاؤں گا گو آج تمہارا حصہ ہوں
فرض کرو ہم اہل وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوںفرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشادکہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books