aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",aExA"
پھر چھیڑتی ہے موت حیات فسردہ کوپھر آتش خموش کو اکسا رہی ہے آج
چاند کا نام ترے چاک گریبانوں میںمبتدی ڈھونڈتے ہیں مسجد اقصیٰ میں امام
مجھے مغلوب کرنے کومرے جذبات کے اندوختہ حیلوں کو اکسا کر وہ کہتے ہیں
مغرب کی شام اپنی سحر سے حسیں ہے کیوںاس کشمکش میں دولت عقبیٰ بھی چھن گئی
زمانہ دشمنی پھیلا رہا ہےمحبت پر ہمیں اکسا رہا ہے
اس کو کیا معلوم ہے اقصیٰ کا دکھجب نہتوں پر بھی میزائل چلے
مجھ کو سعیٔ مسلسل پہ اکسا رہی ہےسرنگوں کی وحشت نظر کے شراروں کو بھڑکا رہی ہے
مرے بر آمدے میں بار بار آ کرمجھے اکسا رہا ہے
عہد نبھانے کی خاطر مت آناعہد نبھانے والے اکثر
چکلوں ہی میں آ کر رکتی ہے فاقوں سے جو راہ نکلتی ہےمردوں کی ہوس ہے جو اکثر عورت کے پاپ میں ڈھلتی ہے
دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا ربکیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو
ہمارا غالبؔ اعظم تھا چور آقائے بیدلؔ کاسو رزق فخر اب ہم کھا رہے ہیں میرؔ بسمل کا
اک ذرا صبر کہ فریاد کے دن تھوڑے ہیںعرصۂ دہر کی جھلسی ہوئی ویرانی میں
مگر ایسا جو مان بھی لوںتو سوچتا ہوں
کچھ عکس یہ لرزاں لرزاں سےکچھ اجڑی اجڑی دنیا میں
مہینوں اب ملاقاتیں نہیں ہوتیںجو شامیں ان کی صحبت میں کٹا کرتی تھیں' اب اکثر
تمیز بندہ و آقا فساد آدمیت ہےحذر اے چیرہ دستاں سخت ہیں فطرت کی تعزیریں
یہ ہر ایک کی ٹھوکریں کھانے والےیہ فاقوں سے اکتا کے مر جانے والے
تو ایسا لگتا ہےدوسری سمت جا رہے ہیں
جو بن کے کلی مسکراتی ہے اکثرشب ہجر میں جو رلاتی ہے اکثر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books