aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "انحراف"
اور عبادت کے لیے میرا عضوانحراف نے مجھے کبھی قطار نہیں بننے دیا
وہ آگ جس نے کیا انحراف عظمت خاکخود اپنی ذات کے دوزخ میں جل رہی ہے آج
میں خواجہ سراؤں کے شہر میں پیدا ہوامیں اپنی تکمیل کا لگان کس کس کو دوں
ورنہان کے اسلوب حیات سے انحراف
سزا کے اس سلسلے کاانحراف کر کر کے میں نے اپنے اندر جھانکا
اتنی اونچی آواز کس کی ہےکس نے دستور سے انحراف کیا
وقت کی پیشانی پر انحراف لکھ دووقت کچھ بھی نہیں
میں اشراف کمینہ کار کو ٹھوکر پہ رکھتا تھاسو میں محنت کشوں کی جوتیاں منبر پہ رکھتا تھا
ہوئے احرار ملت جادہ پیما کس تجمل سےتماشائی شگاف در سے ہیں صدیوں کے زندانی
اب مرے پاس تم آئی ہو تو کیا آئی ہومیں نے مانا کہ تم اک پیکر رعنائی ہو
اور وہ جو مر گیا ہے سو ہے وہ بھی آدمیاشراف اور کمینے سے لے شاہ تا وزیر
جانے کب تک تری تصویر نگاہوں میں رہیہو گئی رات ترے عکس کو تکتے تکتے
روشنائی کا شاندار اسرافسیدھے سیدھے سے کچھ سیہ دھبے
ایسی یخ بستہ تعبیروں کے ہر دن سے اچھی ہیں اور سچی بھی ہیںجس میں دھندلا چکر کھاتا چمکیلا پن چھ اطراف کا روگ بنا ہے
مفلس کرے ہے اس کے تئیں انصرام آہسمجھے نہ کچھ حلال نہ جانے حرام آہ
اک مسکن اشرار و آزار ہے یہ دنیااک مقتل احرار و ابرار ہے یہ دنیا
مرے اطراف میں سورج کی جگہ لے لی ہےاب ترے گرد میں رقصندہ ہوں!
اشراف سب میں کہئے تو اب نان بائی ہیںجن کی دکاں سے ہر کہیں جاتی ہیں روٹیاں
مر جائیں گے ظالم کی حمایت نہ کریں گےاحرار کبھی ترک روایت نہ کریں گے
سچ تو یہ ہے قصور اپنا ہےچاند کو چھونے کی تمنا کی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books