نسبت خاک
زمیں سے کیوں نہ مجھے پیار ہو کہ میرا وجود
ازل سے تا بہ ابد خاک سے عبارت ہے
مرا خیال مرے خواب میری فکر و نظر
جسد سے تا بہ لحد خاک سے عبارت ہے
وہ مشت خاک جسے نور نے کیا سجدہ
خرد کے نت نئے سانچوں میں ڈھل رہی ہے آج
وہ آگ جس نے کیا انحراف عظمت خاک
خود اپنی ذات کے دوزخ میں جل رہی ہے آج
میں اپنی خاک سے کس طرح بے نیاز رہوں
مری زمیں مجھے جنت دکھائی دیتی ہے
وہ گفتگو جو سر عرش میرے حق میں ہوئی
خدا کے لہجے میں اب بھی سنائی دیتی ہے
میں اپنی خاک وطن سے جو پیار کرتا ہوں
تو اس لئے کہ مجھے اس سے خاص نسبت ہے
مرے وجود کی عظمت مرا عروج و زوال
ازل سے تا بہ ابد خاک سے عبارت ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 283)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.