aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بزم_ساقی"
بہار پھرتی ہے آنکھوں میں بزم ساقی کیسرور رفتہ کا اب تک خمار باقی ہے
اٹھ گئے ساقي جو تھے، ميخانہ خالي رہ گيا يادگار بزم دہلي ايک حالي رہ گيا
چھا گئی روح پر اک غم کی گھٹا تیرے بعدکتنی تاریک ہے اس دل کی فضا تیرے بعد
اب جام ہے نہ ساقی اک تشنگی ہے باقیتم بزم میں نہ آؤ گھر گھر کے اے گھٹاؤ
سر بزم ہم یہ ستم دیکھتے ہیںہماری طرف آپ کم دیکھتے ہیں
جنوں کی یاد مناؤ کہ جشن کا دن ہےصلیب و دار سجاؤ کہ جشن کا دن ہے
رند جب جھومتے ہیں نشے میںاور صراحی بھی رقص کرتی ہے
طالب ساغر نو بزم کہن ہے ساقیانتظار آخر شب صبر شکن ہے ساقی
شاعردوش مي گفتم بہ شمع منزل ويران خويش
کہاں وہ دور کہ ساقی کی بزم رنگیں میںعروس زہد کو بخشی گئی قبائے شراب
جب بھی ساقی نے صراحی کو دیا اذن خرامبزم کی بزم پکارے گی کہ آغاز میں تو
تذکرہ دہلی مرحوم کا اے دوست نہ چھیڑنہ سنا جائے گا ہم سے یہ فسانا ہرگز
نہ اب ہم ساتھ سیر گل کریں گےنہ اب مل کر سر مقتل چلیں گے
اثر کچھ بھی شعروں میں باقی نہیںوہی بزم ہے پر وہ ساقی نہیں
دل میں ہجوم شوق و تمنا ابھی سے ہےآنکھوں میں اک سرور کی دنیا ابھی سے ہے
کچھ اہل چمن فصل چمن بیچ رہے ہیںزر کے لئے ناموس وطن بیچ رہے ہیں
یہ ماہ و سال کی گردش یہ میری تنہائییہ زندگی کا سفر اور یہ آبلہ پائی
پھر وہی عیش و طرب کا اہتمامپھر وہی بزم تمنا پھر وہی ساقی و جام
اس طرح آج پھر آباد ہے ویرانۂ دلکہ ہے لبریز مئے شوق سے پیمانۂ دل
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books