aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جال"
ظلم کی بات کو جہل کی رات کومیں نہیں مانتا میں نہیں جانتا
یہ روپہلی چھاؤں یہ آکاش پر تاروں کا جالجیسے صوفی کا تصور جیسے عاشق کا خیال
کہ میری جان میرے دل سے رشتہ کھو نہیں سکتینشہ چڑھنے لگا ہے اور چڑھنا چاہئے بھی تھا
شراب کہن پھر پلا ساقیاوہی جام گردش میں لا ساقیا
چھوٹے سے ایک شہر میں سڑکوں کا ایک جالسڑکوں کے جال میں چھپی ویران سی گلی
جو ان کو تاڑتا ہے سو ہے وہ بھی آدمییاں آدمی پہ جان کو وارے ہے آدمی
جہل کا نچوڑ ہیںان کی فکر سو گئی
یہ تال بناتے آنسو بھییہ جال بچھاتے گیسو بھی
مفلس کرے جو آن کے محفل کے بیچ حالسب جانیں روٹیوں کا یہ ڈالا ہے اس نے جال
مجھے جو غار جیسا لگ رہا ہےوہاں مکڑی نے جال بن لیا ہے
کھلتے جاتے ہیں سمٹے سکڑے جالگھلتے جاتے ہیں خون میں بادل
اس جال میں مکھی کبھی آنے کی نہیں ہےجو آپ کی سیڑھی پہ چڑھا پھر نہیں اترا
رو کر کہا خموش کھڑے کیوں ہو میری جاںمیں جانتی ہوں جس لیے آئے ہو تم یہاں
یہ ہے، کہ محض جال ہےمرے تمہارے عنکبوت وہم کا بنا ہوا
تو محو سخن تھی مجھ سے لیکنمیں سوچ کے جال بن رہا تھا
وصال جاں فزا تو کیافراق جاں گسل کی بھی
نئے وعدوں کا جو ڈالا ہے وہ جال اچھا ہےرہنماؤں نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
جان بھی دے دے تو سستے دام مل سکتا نہیںآدمیت کا کفن ہے دوستوں کپڑا نہیں
پھر ترے کانپتے ہونٹوں کی فسوں کار ہنسیجال بننے لگی بنتی رہی بنتی ہی رہی
جس کا ہے سب کو گیان یہی ہےسارے جہاں کی جان یہی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books