Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی دوراہے پر

ساحر لدھیانوی

اسی دوراہے پر

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    اب نہ ان اونچے مکانوں میں قدم رکھوں گا

    میں نے اک بار یہ پہلے بھی قسم کھائی تھی

    اپنی نادار محبت کی شکستوں کے طفیل

    زندگی پہلے بھی شرمائی تھی جھنجھلائی تھی

    اور یہ عہد کیا تھا کہ بہ ایں حال تباہ

    اب کبھی پیار بھرے گیت نہیں گاؤں گا

    کسی چلمن نے پکارا بھی تو بڑھ جاؤں گا

    کوئی دروازہ کھلا بھی تو پلٹ آؤں گا

    پھر ترے کانپتے ہونٹوں کی فسوں کار ہنسی

    جال بننے لگی بنتی رہی بنتی ہی رہی

    میں کھنچا تجھ سے مگر تو مری راہوں کے لیے

    پھول چنتی رہی چنتی رہی چنتی ہی رہی

    برف برسائی مرے ذہن و تصور نے مگر

    دل میں اک شعلہ بے نام سا لہرا ہی گیا

    تیری چپ چاپ نگاہوں کو سلگتے پا کر

    میری بیزار طبیعت کو بھی پیار آ ہی گیا

    اپنی بدلی ہوئی نظروں کے تقاضے نہ چھپا

    میں اس انداز کا مفہوم سمجھ سکتا ہوں

    تیرے زر کار دریچوں کی بلندی کی قسم

    اپنے اقدام کا مقسوم سمجھ سکتا ہوں

    اب نہ ان اونچے مکانوں میں قدم رکھوں گا

    میں نے اک بار یہ پہلے بھی قسم کھائی تھی

    اسی سرمایہ و افلاس کے دوراہے پر

    زندگی پہلے بھی شرمائی تھی جھنجھلائی تھی

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Sahir (Pg. 94)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے