aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خرابہ"
مری پیکار ازل سےیہ خسروؔ میرؔ غالبؔ کا خرابہ بیچتا کیا ہے
یہ چلا جائے گا رہ جائیں گے باقی سائےرات بھر جن سے ترا خون خرابا ہوگا
ہے یقیں اب نہ کوئی شور شرابہ ہوگاظلم ہوگا نہ کہیں خون خرابا ہوگا
نہ اس قدر کٹھور پنکہ دوستی خراب ہو
یہ جو اتنا خرابہ ہوا اپنا لوگوکہتے ہیں محبت تھی ہو گئی
اور نہ شریانوں کا بہتا خون خرابہبلکہ لفظ مطلق بن جاتا ہوں
میں تیری بستی سے بھاگ کر دور اک خرابے میں آ گیا ہوںیہ وہ خرابہ ہے جس میں ہستی کی روشنی کا گزر نہیں ہے
انسان کے دن کب پھریں گےیہ قتل و غارت یہ خون خرابہ کب ختم ہوگا
ملا کھا گئے پنڈت کھا گئے کھا گئے رشوت خورچوری ڈاکہ خون خرابہ نفرت اور فساد
یا کہیں کوئییہ بنجر سا خرابہ ہے
بھیا اب تو اخباروں کو چھوتے ہوئے ڈر لگتا ہےہر سرخی میں خون خرابہ دہشت وحشت اور ہڑتال
یہ خرابہکہ کوئی گنبد تاریک ہے یہ
سنگ باری کی اس میں ضرورت نہیںخون خرابہ کی بھی کوئی حاجت نہیں
دلوں کے خرابے ہوں روشن!
مے خانہ کی بنیاد میں آیا ہے تزلزلبیٹھے ہیں اسی فکر میں پیران خرابات
یہ خواری یہ خرابی دکھاتی ہے مفلسیکوئی شوم بے حیا کوئی بولا نکھٹو ہے
دیکھے ہیں اس سے بڑھ کے زمانے نے انقلابجن سے کہ بے گناہوں کی عمریں ہوئیں خراب
کسے پڑی ہے کہ بچوں کی زندگی کو بچائےخراب ہونے سے ٹلنے سے سوکھ جانے سے
در و دیوار خرابات وہی ہیں لیکننہ کہیں قلقل مینا ہے نہ گل بانگ سبو
یادوں کے بے معنی دفتر خوابوں کے افسردہ شہابسب کے سب خاموش زباں سے کہتے ہیں اے خانہ خراب
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books