aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ریائی"
تو نے یہ کہا سب سے بڑا حکم رضائیتو نے یہ کہا سانچ کی قیمت نہیں پائی
ان کے مسلک میں بے ریائی ہےان کی رندی میں پارسائی ہے
چیر کر دل کو جو نکلتی ہےبے ریائی خلوص لطف و کرم
بے ریائی انڈیلو اس میںکرو بے لوث وفاؤں کا عرق شامل
تصنع سے نفرت ہے میرے قلم کوعلامت مرے شعر کی بے ریائی
بے ریائی ہو جہاں کے بسنے والوں کا شعاراور محبت میں صداقت ہو جہاں میرے لئے
گماں یہ ہے تمہاری بھی رسائی نارسائی ہووہ آئی ہو تمہارے پاس لیکن آ نہ پائی ہو
آتی نہیں صدائیں اس کی مرے قفس میںہوتی مری رہائی اے کاش میرے بس میں
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائیدو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
فانیؔ نے سجائے مری پلکوں پہ ستارےاکبرؔ نے رچائی مری بے رنگ ہتھیلی
فکر انساں پر تری ہستی سے یہ روشن ہواہے پر مرغ تخیل کی رسائی تا کجا
کس ہاتھ کو چھوڑنا ہے کسے تھامنا ہےاک ریاضی کے استاد نے اپنے ہاتھوں میں پرکار لے کر
اے عشق کہیں لے چل!اک ایسی فضا جس تک غم کی نہ رسائی ہو
ذرا ہونٹوں کو جنبش اور لفظوں کو رہائی دواکیلا پڑ گیا ہوں میں ذرا میری صفائی دو
آسماں کیا ہے خلا تک ہے رسائی میریعزم دے سکتا ہے خود بڑھ کے گواہی میری
دل میں ہے جن کے تیری بڑائیگنتے ہیں وہ پربت کو رائی
یہ ہوس یہ چور بازاری یہ مہنگائی یہ بھاؤرائی کی قیمت ہو جب پربت تو کیوں نہ آئے تاؤ
یہ کیسی ریت رچائی ہےیہ مہندی کیوں لگائی ہے
اور رسائی کہ ہمیشہ سے ہے کوتاہ کمندبات کی غایت غایات نہ ہو!
زینب کی بے ردائی نے سر میرا ڈھک دیاآغاز صبح نو ہوئی وہ شام شام کی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books