aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پیپل"
پیپ بہتی ہوئی گلتے ہوئے ناسوروں سےلوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجے
اسی کے بیچ میں ہے ایک پیڑ پیپل کاسنا ہے میں نے بزرگوں سے یہ کہ عمر اس کی
تھے اناروں کے بے شمار درختاور پیپل کے سایہ دار درخت
پیپل کی شاخوں سے اچھل کےآتے جاتے
کسی پیپل کے نرم سائے میںکوئی پتھر کا دیوتا بھی نہیں
وہ پیپل کی پوڑی کے پیچھےجو کنواں ہے نا
بڑ پیپل آنب نیب چھوارا کھجور تاڑسب خاک ہوں گے جب کہ فنا ڈالے گی اکھاڑ
سنتا رہا سڑک سے گزرتی بسوں کا شورپیپل کا پتا ٹوٹ کے دیوار ڈھا گیا
کرگل اڑ کر وہ پلکھن پر جا بیٹھیپیپل میں طوطے نے بچے دے رکھے ہیں
ٹوٹ گئے تار یہاں من کے ستار کےجنت ہماری وہیں پیپل کی چھاؤں میں
کہ پیپل منڈی و پنی گلی کے بھی آئےجہاں تہاں سے یہ گھر گھر کے لوگ سب دھائے
گرمی کی تپتی دوپہریں اور پیپل کا پیڑمیری دکھتی آنکھوں میں سکھ چین اترتے تھے
ریڈیو پر کوئی بجتی ہوئی اسپینش دھندور پیپل کے گھنے جنگل میں
دھوپ دھوپ راہوں کا سایہ دار پیپل ہوکرب نارسائی کے
اور پانی میںپیپل کے پتوں کی طرح
اس کی بھیگی آنکھ میں کھلتی دھنک تکتے ہوئےاور کبھی پیپل کے گہرے سرخ سایوں کے تلے
پیپل کا سایا مندر کی چھت پرپنگھٹ سے لے کر گھر کی گلی تک
کبھی کسی بڑیا پیپل پر چڑھیں
پیپل کی چھاؤں میںنیلے امبر کے سایہ میں
مجھے رونے دو رونے دواسی پیپل کے سائے میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books