aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "इब्तिला"
علم ہے انسان کی بہبود و بقا کے واسطےیہ نہیں انسانیت کی ابتلا کے واسطے
نہ اختلاط میں وہ رمکہ بد مزہ ہوں خواہشیں
اک ذخیرہ باز مولانا نما دوکان دارقوم کے اس ابتلا سے کل بہت تھے بے قرار
اور بوند دھرتی کھا گئیہائے میرے ابتلا کی انتہا ابتدا تک آ گئی
یقین جانو تمہارے ایام ابتلا ختم ہو چکے ہیںیقین جانو جہان تازہ میں قحط فکر و نظر نہیں ہے
اس دور میں کیا کیا نہیں ہوتاکبھی یہ دور دور ابتلا ہے
مرے قدم کو ہو جنبش یہ غیر ممکن ہےپیام شوق سے دے درد و ابتلا کے مجھے
یہ تاشقند سے پیغام دل نواز آیاکہ ابتلا کا زمانہ گزر گیا یارو!
اس ابتلا سے خدا کی ہزار بار پناہکہ جھک کے تم کسی نا اہل کو سلام کرو
میں ابتدائے عشق سے بے مہر ہی رہاتم انتہائے عشق کا معیار ہی رہو
تو سمجھتا ہے یہ ساماں ہے دل آزاری کاامتحاں ہے ترے ایثار کا خودداری کا
امن تہذیب و ارتقا کے لئےجنگ مرگ آفریں سیاست سے
تری فطرت امیں ہے ممکنات زندگانی کیجہاں کے جوہر مضمر کا گویا امتحاں تو ہے
یہ سچ نہیں ہےکہ وقت کی کوئی ابتدا ہے نہ انتہا ہے
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہمسو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
یہی فضا تھی یہی رت یہی زمانہ تھایہیں سے ہم نے محبت کی ابتدا کی تھی
جن کے لہو کے طفیل آج بھی ہیں اندلسیخوش دل و گرم اختلاط سادہ و روشن جبیں
کیا کسی کو پھر کسی کا امتحاں مقصود ہےجواب خضر
یہ لڑکا مسکراتا ہے یہ آہستہ سے کہتا ہےیہ کذب و افترا ہے جھوٹ ہے دیکھو میں زندہ ہوں
گاہ بحیلہ می برد، گاہ بزور می کشدعشق کی ابتدا عجب عشق کی انتہا عجب!
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books